اسلام آباد (نیوز رپورٹر) ایوان بالا نے پشاور اور لاہور کے درمیان باقاعدہ بنیاد پر پروازیں شروع کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے کی قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر محسن عزیز نے قرارداد پیش کی کہ یہ ایوان پرزور سفارش کرتا ہے کہ حکومت پشاور اور لاہور کے درمیان باقاعدہ بنیاد پر پروازیں شروع کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اس حوالے سے حکومت اقدامات کر چکی ہے، دوحہ، ابوظہبی اور سعودی عرب سمیت مختلف ممالک کے لئے اسلام آباد پروازیں چلائی جا رہی ہیں۔ سینیٹر فیصل سلیم رحمٰن نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر کرونا ویکسین لگانے کی قرارداد وزیر مملکت کی وضاحت کے بعد واپس لے لی۔ جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اپنی قرارداد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں 85 فیصد علاقے میں انٹرنیٹ کی سہولیات نہیں ہیں۔ سکیورٹی کی وجہ سے پابندیاں ہیں جبکہ پورے پاکستان اور دنیا آن لائن سسٹم کی طرف جا رہی ہے۔ قائد ایوان سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم قرارداد ہے، اس سے بلوچستان کے کئی محروم علاقوں میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سہولت فراہم ہو جائے گی۔12 لوکل کمپنیوں کو موبائل فون بنانے کے لائسنس دیئے گئے ہیں۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں مواقع سے نوجوان استفادہ کر سکتے ہیں۔ ایوان نے اتفاق رائے سے قرارداد کی منطوری دے دی۔ ایوان بالا نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ تمام سرکاری اداروں میں سینئر پوزیشنز پر خواتین افسران کے تناسب کو جدید بنائے اور سینئر پوزیشنوں پر صنفی غیر مساوی خلاکی نشاندہی کرے اور خواتین افسران کی کم تعداد کی وجوہات بتائے۔ خواتین افسران کی تعداد کو بڑھانے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں اور تمام وفاقی اداروں میں تمام سطحوں پر ان کی بامعنی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔ پی ٹی آئی کی سینیٹر سیمی ایزدی نے قرارداد پیش کی۔ وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا قرارداد کی حمایت کرتے ہیں۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ خواتین کی اہم عہدوں پر تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے، سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ خواتین کو کمیٹیوں کی سربراہی میں بھی ان کی نمائندگی کے تناسب سے نمائندگی دی جائے۔ ایوان بالا کے ارکان کی اکثریت نے قرارداد کے حق میں رائے دی اس طرح قرارداد منظور کر لی گئی۔ خیبر پختونخوا کے صوبوں میں صنعتوں اور تجارتی سرگرمیوں کے قیام کے لئے نجی شعبے کو کمرشل بنکوں کے کم از کم قرض کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان صوبوں کے بنکوں میں کل جمع رقومات کے برابر لایا جائے اور اس کے لئے یا تو نئی قانون سازی کی جائے یا موجودہ قوانین اور قواعد و ضوابط میں ترامیم کی جائیں۔ ایوان بالا نے قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ اپوزیشن ارکان مہنگی بجلی کے معاملے پر پھٹ پڑے۔ ارکان نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی مہنگی ہونے سے اشیاء بھی مہنگی ہو رہی ہیں۔ عام پاکستانی کو بہت مشکلات ہیں۔ جبکہ وزارت پاور کے حکام کی اجلاس میں عدم شرکت پر چیئرمین سینٹ برہم ہوگئے اور کہا کہ اگلے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن پیش نہ ہوئے تو کارووائی کرینگے۔ وزیراعظم کو شکایت لگا کر سیکرٹری پاور کو فارغ کروا دینگے۔ پیر کو اجلاس کے دوران بجلی کی قیمتوں میں حالیہ بے تحاشہ اضافے سے عوام کو درپیش مسائل کی تحریک سینیٹر کامران مرتضی نے پیش کی اور کہا کہ لگتا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے پریشر میں ہیں۔ حکومت بجلی مہنگی کرنے کے طریقہ کار کو دیکھے۔ تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہاکہ وزیر خزانہ نے اعلان کیا اب بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ بجلی قیمتوں میں دو سالوں کے دوران دو سو فیصد اضافہ ہوا۔ ایک عام پاکستانی کو بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی مہنگی ہونے سے اشیا بھی مہنگی ہو رہی ہیں۔ وزارت پاور کے حکام کی اجلاس میں عدم شرکت پر چیئرمین سینٹ برہم ہوگئے اور کہاکہ اگلے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن پیش نہ ہوئے تو کارروائی کرینگے۔ وزیراعظم کو شکایت لگاکر سیکرٹری پاور کو فارغ کروا دینگے۔ اجلاس میں براڈ شیٹ کمشن کی رپورٹ پر بحث کی تحریک سنیٹر محسن عزیز نے کی ا ور کہاکہ وائٹ کالر کرائمز کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ براڈ شیٹ میں ہماری حکومت کو اٹھائیس ملین جرمانہ دینا پڑا۔ جسٹس عظمت سعید کو رپورٹ مرتب کرنے میں دھمکایا گیا۔ اس کا ذکر وہ اپنی رپورٹ میں کر چکے۔ انہوں نے کہاکہ اس رپورٹ میں نواز شریف اور اسحاق ڈار کا نام لیا گیا۔ یہ بے ایمان لوگ گدھوں کی طرح پاکستان کی کھال نوچ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی سینیٹر محسن عزیز کے ریمارکس پر اپوزیشن سینیٹرز نے ہنگامہ کیا۔ اجلاس کے دوران چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے پی پی سینیٹر بہرہ مند تنگی کو جھاڑ پلا دی اور کہاکہ سینیٹر بہرہ مند تنگی آپ دوسرے سینیٹرز سے کیسے بات کررہے ہیں، آپ اپنی سیٹ پر بیٹھیں، تبھی ایوان کی کارروائی چلے گی۔ قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ جب بھی چوروں اور چوری کا معاملہ اٹھاتے ہیں تو ایوان میں شور مچا دیا جاتا ہے۔ جب آئینہ دکھایا جائے تو آئینہ توڑنے سے مسلئے حل نہیں ہوتے۔ ناعاقبت اندیشوں کی بات ہوتی ہے تو اپوزیشن بنچوں سے آواز کیوں اٹھتی ہے؟۔ ہائوس کے احترام کو دونوں اطراف سے یقینی بنایا جائے۔ اگر اپوزیشن ارکان ایسا ماحول بنائیں گے تو پھر ویسا ہی جواب ملے گا۔ چیئرمین سینٹ نے اپوزیشن ارکان کو نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کر دی۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے گارڈینز اینڈ وارڈز ترمیمی بل متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا۔ سینٹ اجلاس میں بابر اعوان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم منظور کرنے کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہے۔ آئینی ترمیمی بل کی تحریک ایوان میں پیش کئے جاتے وقت کتنے ووٹ درکار ہوں گے۔ کیا آئینی ترمیمی بل کی تحریک پیش کرنے کیلئے بھی دو تہائی اکثریت درکار ہو گی؟۔سینٹ میں جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے ایوان بالا میں مردوں کے حقوق کا معاملہ اٹھا دیا۔ اجلاس میں سینیٹر سیمی ایزدی نے تمام سرکاری اداروں میں سینئر پوزیشنوں پر خواتین افسران کی تعداد بڑھانے سے متعلق قرارداد پیش کی۔ قرارداد کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ کون سی ایسی چیز ہے جو خواتین کو نہیںملی ہے اور مردوں کو بہت زیادہ مل گئی ہے۔