اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ اس دوران بجٹ منظوری سمیت دیگر سیاسی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں ترجمانوں نے وزیراعظم کو معاشی اشاریوں میں بہتری پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ ترجمان معیشت میں بہتری سے متعلق عوام کو آگاہ کریں۔ وزیراعظم عمران خان نے بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم کریں گے۔ قبل ازیں گرین یورو بانڈ کے باضابطہ اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج ہم وہ چیزیں کررہے ہیں جو ہمیں 50 سال پہلے کرنی چاہیے تھی۔ پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے 10 ڈیم بنائے جا رہے ہیں۔ صرف الیکشن سامنے رکھ کر منصوبہ بندی کریں تو ملک آگے نہیں جاسکے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گرین یوروکے باضابطہ اجراکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گرین یورو کے باضابطہ اجراء پرمبارکباد دیتا ہوں۔ پاکستان کی سب سے بڑی کمزوری عملدرآمد کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہمند اور بھاشا ڈیم منصوبے پر پیشرفت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آج ہم وہ چیزیں کررہے ہیں جو ہمیں 50 سال پہلے کرنی چاہیے تھی، 60کی دہائی میں پاکستان میں لانگ ٹرم پلاننگ ہورہی تھیں، ہم جب بڑے ہورہے تھے تو یہ تمام ایشین ٹائیگرز ہم سے پیچھے تھے۔ ہم منصوبے شروع کردیتے ہیں مگر ان پر عملدرآمد سست ہوتا ہے۔ عمران خان نے کہا 60 کی دہائی میں پاکستان میں جو اعتماد تھا وہ آہستہ آہستہ نیچے جاتا رہا، پاکستان 1985کے بعد نیچے جانا شروع ہوا۔ بھارت آگے نکل گیا۔ پچھلے 30سال میں بنگلا دیش بھی پاکستان سے آگے نکل گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ اگلے 10سال میں 10 ڈیمز بن رہے ہیں۔ ان ڈیمز کے ذریعے کلین بجلی پیدا ہوگی۔ ہمیں آج سے ہی آنے والی نسلوں کیلئے سوچنا چاہیے۔ صرف الیکشن سامنے رکھ کر منصوبہ بندی کریں تو ملک آگے نہیں جاسکے گا۔ مستقبل کیلئے آپ کو لانگ ٹرم پلاننگ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کے پی میں 5سالوں میں ایک ارب درخت لگائے تھے،2018سے اب تک ملک میں اب تک ایک ارب درخت لگ چکے ہیں۔ پورا اعتماد ہے کہ 2023 تک ہم 10ملین ٹری پروگرام مکمل کرلیں گے اور 10 ارب درخت لگنے سے آلودگی میں کمی اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم 15نئے نیشنل پارکس بنارہے ہیں جس کیلئے اقدامات جاری ہیں، ہمارے شہروں میں آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں تعلیم کیلئے ایک نصاب لیکر آرہے ہیں۔ ملک میں تعلیم کے 3مختلف کلچر سے بہت برے اثرات پڑرہے ہیں، دینی مدارس کو پہلی بار قومی دھارے میں لارہے ہیں۔ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تعلیم کا یکساں نصاب لارہے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ سے متعلق وزیراعظم نے کہا پنجاب میں سال کے آخر تک تمام خاندانوں کے پاس ہیلتھ کارڈ ہوگا۔ ہیلتھ کارڈ سے پرائیوٹ سیکٹرز کے ہسپتالوں کا جال بچھے گا۔ یہ صرف ہیلتھ کارڈ نہیں بلکہ ہیلتھ سسٹم ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضے اس وقت اتریں گے جب ہماری آمدنی بڑھے گی۔ راوی منصوبہ ،لاہور بزنس سینٹر، بنڈل آئی لینڈ کراچی بڑے اہم منصوبے ہیں۔ زراعت ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے اس میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا۔ پاکستان میں اتنی گائے بھینسیں ہیں مگر ہم دودھ امپورٹ کرتے ہیں۔ حکومت کی ساری چیزیں لانگ ٹرم کی طرف جارہی ہیں۔ نئے شہر بنانے سے ملکی دولت میں اضافہ ہو گا۔ صنعتیں بحال ہوں گی۔ آبادی بڑھ رہی ہے اور وسائل میں کمی ہو رہی ہے۔ آبادی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم وسائل بڑھانے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے ملاقات کی۔ ملاقات وزیراعظم آفس میں ہوئی جس میں وفاقی وزیر نے وزیراعظم کو گڈانی پر مضر صحت مادہ لانے والے جہاز کے معاملے اور مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے قیام سے متعلق آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی بورڈ آف گورنرز کا دوسرا اجلاس ہوا۔ ایس ٹی زیڈ رولز 2021ء کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ حکومت سرمایہ کاروں کو ہرممکن سہولت دے گی۔ عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے کرونا کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کرونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق این سی او سی حکام نے کرونا صورتحال پر بریفنگ دی۔ این سی او سی اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں ملک میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال‘ ویکسی نیشن مہم اور ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ویکسین کی مزید خوراکیں فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر ویکسی نیشن اور ایس او پیز پر عمل درآمد کے لئے مؤثر اقدامات اٹھانے پر صوبوں کو خراج تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں اعتراف کیا کہ پاکستان میں بجلی خطے کے ممالک میں سب سے مہنگی مہیا کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ملاقات کی ہے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔ باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے مختلف شعبوں میں ابوظہبی کے تعاون کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے کرونا ویکسین کی تیاری کیلئے تعاون بڑھانے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔ دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے اور اعلیٰ سطحی رابطوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعظم نے افغان فریقین کی سیاسی حل کی طرف پیش رفت کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے آئی ٹی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی بھی کوششوں کا خیرمقدم کیا۔