کراچٰی (وقائع نگار/عطاء اللہ ابڑو)احتساب عدالت کراچی میں سابق ایم ڈی پی ایس او کی غیر قانونی تعیناتی سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش جبکہ سماعت کے دوران گواہ سمیرا منظر بھی پیش ہوا،گواہ کی جانب سے عدالت میں بیان قلمبند کروایا گیا،وکلاء کی جانب سے آئندہ سماعت پر بھی گواہ کے بیان پر جرح جاری رہے گی،عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 12 جولائی تک ملتوی کردی،نیب حکام کاکہناتھاکہ ملزمان پر سابق ایم ڈی پی ایس او کی غیر قانونی تعیناتی کا الزام ہے ،شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف ریفرنس 2020 میں ریفرنس دائر کیا گیا تھااحتساب عدالت پیشی پرمیڈیاسے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے شاہدخاقان عباسی نے کہاکہ پی پی اور اے این پی نے پی ڈی ایم کو چھوڑ دیا، ان کو اپنا راستہ مبارک ہو، اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جنرل سیکرٹری شاہد خاقان عباسی نے کہا ہیکہ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) نے پی ڈی ایم کو چھوڑ دیا ہے ، ان کے راستے الگ ہیں ان کو اپنا راستہ مبارک ہو، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کسی کو نہیں کہا کہ پی ڈی ایم سے استعفیٰ دوں گا، پی ڈی ایم کے فیصلوں پر عمل اور دفاع کرنا میرا کام ہے، آج بھی ملکی سیاست کامحور نواز شریف ہیں،سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گروتھ کی الٹی سیدھی باتیں کرنے سے ملک نہیں چلے گا، ملک آئین اور قانون کی بالادستی سیچلتاہے،ڈاکے ڈالنے والے آج پرائیویٹ جہازوں میں باہر جا رہے ہیں،ملک کی خدمت کرنیوالے آج عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ہر پاکستانی کی فی کس آمدن دو ہزار اٹھارہ کے مقابلے میں بیس فیصد کم ہوچکی ، حکومت کاکوئی معاشی قدم ایسا نہیں جو ملک کو بہتری دے سکے، کیا ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہے؟کیا ہمارا ملک آزاد کہلا سکتا ہے؟۔