لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام سے جھوٹے وعدے کرنا، اقتدار میں آنا اور الیکشن سے قبل پھر لوگوں کو بے وقوف بنانا تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کا وطیرہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ن لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی ملک کے مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہیں۔ موجودہ اتحادی سیٹ اپ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کو ہی چلا رہا اور آئی ایم ایف کا غلام ہے۔ تینوں پارٹیاں استعمار کی غلامی پر متفق، سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف اور کشمیر کو بھارت کے حوالے کرنے میں سب اکٹھے تھے۔ حکمران جماعتوں نے مل کر ملک پر وہ نظام مسلط کر رکھا ہے جس کا نظریہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ قوم حکمرانوں کے بیانیہ میں تبدیلی کا دلچسپ کھیل دیکھ رہی ہے۔ کل جو بیانیہ مسلم لیگ (ن) کے صدر اور موجودہ وزیراعظم کا تھا آج وہ باتیں پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابقہ وزیراعظم کر رہے ہیں۔ حکمرانوں کی بیڈ گورننس کی وجہ سے پاکستان پر 53ہزار ارب کا قرضہ ہے اور قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں ہیں۔ ہر وزیر خزانہ جب حلف لیتا ہے تو شکرانے کے نوافل ادا کرنے کی بجائے آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر پہنچ جاتا ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی ملک کی بجائے کہیں اور تشکیل دی جاتی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ آزاد ملک ہونے کے باوجود ہمارے فیصلے یہاں نہیں ہوتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیمرگرہ میں پریس کانفرنس اور ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کی روشنی میں سودی نظام کو ختم کیا جائے۔ اگر بجٹ میں سودی نظام کے خاتمے کے لیے اقدامات نہ اٹھائے گئے تو جماعت اسلامی ہر فورم پر احتجاج کرے گی۔ پاکستانی نژاد وفد نے اسرائیل کا دورہ کیا ہے۔ حکومت اس پس پردہ محرکات سے قوم کو آگاہ کرے اور معافی مانگے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنا یا اس کے لیے دوستی کا ماحول بنانا پاکستان سے بغاوت اور فلسطینی کاز سے بے وفائی ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن میں عوام کو بڑے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں جن منصوبوں کا آغاز ہوا تھا ان پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ علاقے میں ہائیڈل پاور پلانٹ اور میڈیکل کالج کے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں۔ چکدرہ تیمرگرہ روڈ مکمل تباہ ہو چکا ہے۔ سی پیک روڈ کا اعلان کیا گیا لیکن ابھی تک اس کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔ موجودہ حکومت کی گاڑی کے چار ڈرائیور ہیں، لیکن لگتا نہیں یہ نظام چلنے والا ہے۔ گمشدہ افراد کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تینوں جماعتیں اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے میں ناکام رہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے اقدامات کی تحسین کرتے ہیں۔
دورہ اسرائیل پر حکومت محرکات سے آگاہ کرے‘ معافی مانگے: سراج الحق
Jun 01, 2022