ڈیووس (نوائے وقت رپورٹ) نیدر لینڈز کی ملکہ میکسیما‘ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی ایڈووکیٹ برائے انکلوسیو فنانس فار ڈویلپمنٹ نے ورلڈ اکنامک فورم کے ڈیووس اجلاس میں ڈیجیٹل شمولیت کے بارے میں ایک تقریر کی۔ 2025 تک صحت‘ مالیات اور تعلیم میں ڈیجیٹل حل کے ذریعے 1 بلین زندگیوں کو بہتر بنانے کا ہدف ایک کال ٹو ایکشن ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے۔ پہلے ہی حکومت اور صنعت کی طرف سے عوامی وعدے بہت حوصلہ افزا ہیں۔ ان وعدوں کو حقیقت بنانے کے لئے ٹولز اور پروڈکٹس بنائے جا رہے ہیں۔ ملکہ میکسیما نے مزید حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ایک مثال انٹر آپریبل پیمنٹ سسٹم ہے جو غریبوں کے لئے کام کرتی ہے۔ ایسے نظام جو بڑی تعداد میں چھوٹی قیمت کے لین دین کی حمایت کرتے ہیں حکومت کی حوصلہ افزائی اور مدد کے بغیر تیار ہونے کا امکان نہیں لیکن وہ سرمایہ کاری کے قابل ہے۔ پاکستان میں قائم کئے گئے غریبوں کے حامی ادائیگی کے نظام اس کی مثال دیتے ہیں۔ وہ فراہم کنندگان کے درمیان مسابقت کو بڑھا سکتے ہیں‘ اخراجات کو کم کر سکتے ہیں‘ مسابقتی فرموں کے درمیان بنیادی ڈھانچے کا اشتراک کر سکتے ہیں‘ اور مالیاتی نظام کو ممکنہ طور پر لاکھوں نئے صارفین کے لئے کھول سکتے ہیں۔ وی آر جی کا نام لئے بغیر کوئین میکسیما واضح طور پر وی آر جی کے بارے میں سوچ رہی ہیں کیونکہ ہم پاکستان میں واحد کمپنی ہیں جو SBP اور PTA دونوں کے ذریعہ مکمل طور پر لائسنس یافتہ ہیں۔ AMA کا مقصد 16 ڈیجیٹل بینکوں میں سے کسی ایک میں 2 منٹ میں بھی کم وقت میں بینک اکاؤنٹس نہ رکھنے والے محروم افراد (بالغ آبادی کا 80% ) شامل کرنا ہے ہم یہاں یہ بتانا چاہیں گے کہ VRG کے آسان موبائل اکاؤنٹ (AMA) کے مالیاتی اقدام کی وجہ سے شمولیت SBP) اور PTA کے لائسنس کے تحت) ‘ VRG کی وجہ سے پاکستان کو WEF کے معزز EDISON ALLIANCE کے لائٹ ہاؤس ممالک کے دوسرے بیچ میں شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ایک بہترین مثال ہے جو SBP اور PTA کی سرپرستی میں چلائی گئی ہے اور یہ پاکستان کے لئے ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔