محمد ریاض اختر
riazakhtar.nw@gmail.com
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اپنی تقدیر بدلنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔اس جذبے کو اجاگر کرنے کیلئے صدر مملکت کی صدارت میں گزشتہ دنوںپاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیر اہتمام جناح کنونشن سینٹر میں دو روزہ قومی یوتھ کنونشن منعقدہوا۔ بلا شبہ پاک سرزمین پر بسنے والے کروڑوں عوام اور نوجوان نسل میں یہ جذبہ اجاگر کر نے کے لیے موجودہ حالات کے تناظر میں نوجوان نسل کو مایوسی اور ناامیدی سے بچاکر خود اعتمادی سے پیدا کرنا ہی قومی قیادت کا کلیدی کردار رہا ہے ۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اپنی تقدیر بدلنے کی صلاحیت سے بہرہ مندہے، قوم نے دہشت گردی کا سخت مقابلہ کیا، ملک کی بقا اور دہشت گردی کو روکنے کے لئے ملک و قوم اور پاک فوج نے اس آزمائش میں اہم کردار کیا ہے۔ پاکستان کی جوہری طاقت پر مسلم امہ کو فخر ہے، پاکستان پر جب بھی آزمائش آئی پوری قوم نے حکومت کا انتظار کئے بغیر اس کا بھرپور طریقے پر مقابلہ کیا، نوجوانوں کی محنت اور کوششوں کے نتیجہ میں وطن عزیز دنیا کا ترقی یافتہ اور مضبوط ملک بنے گا، قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر نوجوانوں سے وابستہ ہے۔ صدر مملکت نے نوجوانوں پرزور دیا کہ وہ کردار سازی اور تعلیم پراپنی توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اندر اعتماد پیدا کریں، سچ کی عادت ڈالیں اور بے ایمانی کے خلاف کھڑے رہیں۔ صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان کی جوہری طاقت پر مسلم دنیا کو فخر ہے، 1974 میں بھارت کے جوہری تجربے کے بعد پاکستان نے اپنی محنت اور کوششوں سے صرف 7 سال کے کم عرصہ میں جوہری صلاحیت حاصل کرلی جس کے ذریعے پاکستان نے دشمن کو فاصلے پر رکھا ہوا ہے، جو کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قائد اعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کے خوابوں کی تعبیر ہے جسے ترقی کی منازل سے ہمکنار کرانے کے لئے نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے دنیا کے دہرے معیار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 40 سال کے دوران 40 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی، مسلمانوں کی اقدار میں انسانوں سے ہمدردی کا جذبہ کارفرما ہے جبکہ مغربی ممالک مہاجرین کو اپنے علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے بحیرہ روم میں ڈوبنے دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جب بھی کبھی قدرتی آفت یا آزمائش کا سامنا کرنا پڑا، پوری قوم آگے بڑھ کر اس کا مقابلہ کرتی رہی۔ قوم نے دہشت گردی کا سخت مقابلہ کیا، مادر وطن کے لئے پاک فوج کی قربانیوں پر فوج کو خراج تحسین کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی بقا اور دہشت گردی کو روکنے کے لئے فوج کا اہم کردار ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو مطالبہ حق خود ارادیت اور بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو مظالم کا سامنا ہے لیکن دنیا نے اس سے چشم پوشی اختیار کررکھی ہے۔ صدر مملکت نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک بنے گا، اذہان کی ترقی کے نتیجے میں پاکستان دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوجائے گا، اخلاقیات کی بنیاد پر ورلڈ آرڈر صرف پاکستان لائے گا، پاکستان کا یہ اعزاز ہے کہ اس نے ایک مختصر مدت میں جوہری صلاحیت حاصل کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ انسان اچھے گفتار کو پہچانتا ہے،ایک پراعتماد قوم کی طرح نوجوانوں کو بات چیت کرنے کے قابل ہونا چاہئے، ہمارے نوجوان ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں، قوم کو نوجوانوں سے امیدیں وابستہ ہیں۔ صدر مملکت نے پاکستان کی یکجہتی کیلئے انسٹی ٹیوٹ کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس کے عہدیداران کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں اعتماد بے انتہا ضروری ہے،یہی ہمارا قومی تشخص ہونا چاہئے۔
پکس کے مینیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ خان نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ پکس کے قیام کا بنیادی مقصد دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قوم اور پاک فوج کی قربانیوں کو اجاگر کرنا، دہشت گردی کے واقعات کا مستند ڈیٹا مرتب کرنا ہے تاکہ کوئی بھی عناصر اس حوالے سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے میں کامیاب نہ ہو سکے اور ہمارے ادارے کے پاس 9/11 سے لیکر اج تک ہونے والے تمام واقعات کا مستند ڈیٹا موجود ہے۔
سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ تاثر حقیقت سے بالکل مختلف ہے کہ بلوچوں کو پنجاب میں عزت نہیں ملتی پنجاب میں ۔بلوچ نوجوانوں کی قبولیت بڑی حوصلہ افزاء ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بدامنی پسماندگی کی وجہ سے نہیں کیونکہ ریاست کے خلاف لڑنے والوں کا دعویٰ ہے کہ وہ بلوچ شناخت کے لیے لڑتے ہیں پسماندگی کے خلاف نہیں لڑ رہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مساوی ترقی بلوچستان کا مسئلہ نہیں ہے۔ بلوچ نوجوانوں کے لیے مواقع بہت زیادہ ہیں اور انہیں اپنی تعمیر و ترقی کے لئے ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں نسل پرست کونسلیں بہت خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی پہچان پاکستانیت ہے اس لیے ان نسل پرست کونسلوں کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نسل پرست کونسلیں پاکستانی نوجوانوں کے دل و دماغ کو آلودہ کر رہی ہیں۔
سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ پاکستانی سیاسی جماعتوں کی آزاد جموں و کشمیر میں توسیع نے بیس کیمپ کو پاکستانی سیاسی جماعتوں کے لیے سیاسی میدان جنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے لیے شہید ہو رہے ہیں۔ لیکن پاکستان کشمیر کے حوالے سے اپنی پالیسیوں میں الجھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کی پالیسیوں میں کشمیر کو ہمیشہ اولین ترجیح میں رکھا گیاہے لیکن ان پالیسیوں کو نتیجہ خیز بنانے کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پکس ریٹائرڈ میجر جنرل (ر) سعد خٹک نے ادارے کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیت کا جذبہ اجاگر کرنے کیلئے پکس نے خیبر سے گوادر تک، اور کراچی سے گلگت اور کشمیر تک ملک گیر سطح پر تمام چھوٹے بڑے تعلیمی اداروں میں یوتھ کنونشن منعقد کروائے اور نوجوانوں کو جذبہ حب الوطنی اور جذبہ پاکستانیت کے قائد و اقبال کے پیغام سے روشناس کرایا۔انھوں نے کہا کہ سیاسی قائدین اپنے سیاسی وابستگی اور مفادات کو بلائے طاق رکھ کر اپنی نوجوان نسل کیلئے ایسے سوچے جیسے وہ اپنی اولاد کے بارے میں سوچتے ہیں، نوجوانوں کا ذاتیات سے بالاتر ہوکر آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے۔
سابق ائیر چیف سہیل امان نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ طلباء سے بات کرنا ہمیشہ اچھا لگا ہے، بڑوں سے جو سیکھا ہے اسے اپنی نئی نسل کو منتقل کرنے کے موقع سے ہمیشہ فائدہ لینا چاہیے . تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جو قومیں اپنے شہیدوں اور لیڈروں کو فراموش کرتی ہیں وہ کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔ پاکستان ہی ہماری تشخص ہے اور اسی سے ہماری بقا ہے، نوجوانوں سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ مشکلات اور امتحان سے سرخرو ہونے کیلئے، ارادہ کر کے اللّٰہ پر کامل بھروسہ کریں،رب کائنات آپ کی ساری مشکلات کا واحد حل ہے۔ انہوںنے کہاکہ نوجوانوں کے پاس سب سے بڑی طاقت خود اعتمادی کی ہونی چاہیے جب خوداعتمادی کیساتھ جذبہ حب الوطنی بھی مل جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسکی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتی، جرمن تنظیم فریڈرک ایبرٹ سٹفٹنگ کے پاکستان میں مسٹر نیلس ہیگیوِش نے کہا کہ معاشرے میں رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔