ملزمان نے دھرنے میں شریک لوگوں کو وین جلانے پر اکسایا،عوام ملزمان کی گرفتاری میں مدد کریں،کراچی پولیس


کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی میں 25 مئی کو قیدیوں کی وین کو آگ لگانے والے ملزمان کی ویڈیو اور تصاویر پولیس نے جاری کردیں۔ نمائش چورنگی پر 25 مئی کو پی ٹی آئی کے دھرنے میں ہنگامہ آرائی اور جلا گھیرا کا مقدمہ سولجر بازار تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں علی زیدی، خرم شیر زمان، بلال غفار سمیت 9 معلوم اور 700 نامعلوم افراد نامزد ہیں۔ مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان نے دھرنے میں شریک لوگوں کو وین کو جلانے پر اکسایا، ملزمان نے حکومت کے خلاف نازیبا الفاظ بھی استعمال کئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا پتہ نہیں، عوام ملزمان کی گرفتاری میں مدد کریں۔دوسری جانب کراچی میں پولیس کریک ڈائون میں  پاکستان تحریک انصاف کے متعدد کارکنوں کو گرفتارکرلیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے ٹوئٹ میں کہا کہ کراچی میں ایک بار پھرپولیس گردی شروع ہوگئی ہے۔ ہمارے کارکنوں کے گھروں پرچھاپے مارے جارہے ہیں اورگرفتاریاں ہوئی ہیں۔ سندھ پولیس ہوش کے ناخن لے۔ کبھی کے دن بڑے ہوتے ہیں اورکبھی کی راتیں اس حکومتی غلامی کا حساب دینا پڑے گا تیار رہنا۔ ٹوئٹڑ پر اپنے جاری کردہ پیغام میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہاکہ سندھ حکومت کی بزدلانہ کارروائیوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع  ہوگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریاں جاری ہیں۔ابھی تو مارچ کا اعلان ہوا بھی نہیں ہے اور زرداری مافیا کی کانپیں ٹانگ گئی ہیں۔پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا کہ عوام کے محافظ عوام کیلئے روز بروز خطرہ بنتے جارہے ہیں۔کراچی میں پی ٹی آئی کے کارکنان کیخلاف پولیس کا کریک ڈائون ایک بار پھر شروع ہوگیا ہے۔ کارکنوں پر پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ عوام کے محافظ عوام کیلئے روز بروز خطرہ بنتے جارہے ہیں، پی ٹی آئی جماعت کیخلاف خاص کریک ڈائون شرمناک ہے۔خرم شیر زمان نے کہاکہ پی ٹی آئی سے یہ جتنی نفرت کرتے ہیں عوام اتنا پیار کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے بلدیاتی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی ادا ہے۔انہوں نے کہا کہ  پیپلز پارٹی کی ادائیں ،غرور، تکبر جلد مٹی ہونے والا ہے، پولیس گردی گرفتاریوں سے نہ گھبرانے والے نہ پیچھے ہٹنے والے۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کہ ایسے ہتھکنڈے توہین عدالت کے دائرے میں آتے ہیں۔پی ٹی آئی ورکرز کیخلاف گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کراچی کے صدر بلال غفار نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کے گھروں پر چھاپے اور ہراساں کرنا بند کیا جائے، گرفتاریوں سے چلتی ہوئی تحریکیں روکی نہیں جاسکتی۔ سندھ حکومت کی جیالہ فورس نے پی ٹی آئی کو نیزے پر رکھا ہوا ہے۔۔پی ٹی آئی سندھ کے نائب صدراوررکن اسمبلی راجہ اظہرنے کہا کہ پولیس نے پی ٹی آئی کے سابق نائب ناظم سرتاج خٹک اورانورگجر کو لائنز ایریا سے گرفتارکیا جبکہ شاہ فیصل کالونی سے پی ٹی آئی کے کارکنوں غلام مصطفی، فیصل قریشی اوراحمرکوان کے گھروں سے حراست میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس پی ٹی آئی کے کارکنوں پر25 مئی کے واقعے میں ملوث ہونے کا دبائو ڈال رہی ہے۔ راجہ اظہر نے کہا کہ پولیس کے رویئے کی مذمت کرتا ہوں اور متنبہ کرتا ہوں ورکرز کو ان کے گھروں پر واپس چھوڑیں۔

ای پیپر دی نیشن