کراچی (نیوز رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ اس شہر میں 14 سیٹیں ہم سے چھینی گئیں جس پر جیتنے والے آج تک حیران اور جتوانے والے پریشان ہیں۔ مصنوعی لیڈر شپ بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے اورایسے مصنوعی انتظامات اور مصنوعی جماعتوں سے پاکستان کو پاک رکھا جائے۔وہ الیکشن آفس برائے ضمنی انتخاب قومی اسمبلی حلقہ این اے 240 کے افتتاح کے موقع پرخطاب کررہے تھے۔ کنوینر ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ لانڈھی کورنگی ہر دور میں حق پرستوں کا مضبوط قلعہ ثابت ہوا ہے یہاں کے مستقل باشندوں اور مقامی لوگوں کی نمائندہ جماعت صرف ایم کیو ایم پاکستان ہے۔ یہاں کا ووٹر باشعور اور سیاست کی حقیقت سے آگاہ ہے۔ انہوں نے اس عزم کو دہرایا کہ این اے 240 کا انتخابی حلقہ ایم کیو ایم پاکستان کا ہمیشہ سے تھا اور ہمیشہ رہے گا، صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے کبھی تشدد کی سیاست نہیں کی جبکہ ایم کیو ایم کے کارکنان ماورائے عدالت قتل اور جبری لاپتہ ہوئے جس کیلئے ہم نے ہر دروازے پر دستک دی ہے اور جہاں تک مخالفین کی بات ہے تو مخالفین نے ہر دور میں الزامات لگائے لیکن ایم کیو ایم کو ان بے بنیاد اور من گھڑت الزامات سے کوئی فرق نہیں پڑتا، انتخابی معاملات پر ہم دوبارہ عدالتوں اور الیکشن کمیشن کی جانب جا سکتے ہیں۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دے کر یہ ملک حاصل کیا اور اب ان ہی کی اولادیں پاکستان کی تعمیر و تر قی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں لانڈھی و کورنگی کے مقامی لوگ زیادہ تر وہ لوگ ہیں جن کے آباؤ اجداد کا تعلق پاکستان کی تعمیر میں سر فہرست رہا ہے۔ انتخابی آفس کے افتتاح کے موقع پر ایم کیو ایم کے نامزد امیدوار محمد ابو بکر اراکین رابطہ کمیٹی،انچارج و اراکین سی او سی،مرکزی شعبہ جات کے ذمہ داران،حق پرست اراکین صوبائی اسمبلی،ٹاؤن و یوسی کے ذمہ داران اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔