اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ورلڈ اسلامک فنانس فورم 2022 ءسے خطاب میں کہا ہے کہ ہم اسلامک بینکنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ربا فری بینکنگ سسٹم کے ذریعے بینکنگ کو فروغ مل رہا ہے۔ نان انٹرسٹ بینکنگ سے انویسٹرز کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ شریعت اور شرعی عدالت نے اس سے متعلق وضاحت بھی دی ہیں۔ ہمارے پاس متبادل سسٹم موجود ہیں۔ اسلامک بینکنگ میں لوگوں کو شامل کیا جانا چاہئے۔ مفتاح اسماعیل سے چیئرمین چائنہ اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی نے ملاقات کی۔ پاکستان اور چین کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات پر بات چیت کی گئی۔ وزیر خزانہ نے گوادر بندرگاہ کی ترقی کیلئے چینی تکنیکی معاونت کو سراہا۔ دریں اثناءایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے تیل کیلئے روس سے رابطہ کیا تھا۔ پابندیاں عائد ہونے پر روس نے گزشتہ حکومت کو جواب نہیں دیا۔ ہم نے گندم کیلئے یوکرائن اور روس سے رابطہ کیا ہے۔ دونوں ممالک میں سے جو بھی گندم فراہم کرے گا ہم خرید لیں گے۔ روس نے تیل و گندم پر 30 فیصد رعایت کی پیشکش نہیں کی تھی۔ آئی ایم ایف کی نظریں بجٹ پر ہیں اس کے بعد معاہدہ ممکن ہے۔ بجٹ میں سبسڈیز واپس لینے اور ٹیکس میں اضافے کا امکان ہے۔ عمران خان نے ہمیں پھنسانے کیلئے سبسڈیز کا اعلان کیا تھا۔ ن لیگ کا خیال تھا ہمیں فوری الیکشن کرانا چاہئے۔ آئی ایم ایف پروگرام میں توسیع کیلئے انتخابات نہ کرانے کا فیصلہ کرنا پڑا۔ معیشت کو مستحکم کر کے پھر الیکشن کی طرف جائیں گے۔
مفتاح اسماعیل