راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمر الزمان نے کہا ہے کہ دستیاب آبی وسائل کو برقرار رکھنے کے لیے نہ صرف مربوط آبی وسائل کے انتظام کی تکنیک کو اپنانا چاہیے بلکہ پانی کے مسئلے کو سیاسی ایجنڈے میںبھی سرفہرست ہونا چاہیے اور آبی وسائل کے انتظام سے متعلق کسانوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صنعت اور اکیڈمیا کے رابطہ پر زور دیتے ہوئے سمارٹ اور درست آبپاشی سے متعلق پانی کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیاانہوں نے یہ بات انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ (IWRM) پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیاجس کا انعقاد ، بارانی یونویرسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچرل انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ لینڈ اینڈ واٹر کنزرویشن انجینئرنگ نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے تعاون سے کیاتھا وائس چانسلر نے مزید کہا کہ زرعی انجینئرنگ فیکلٹی کاشتکار برادری کو درپیش مسائل کا حل تیار کرکے فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہے تقریب سے دیگر مقررین جن میںآسٹریلیا کی وفاقی وزارت پانی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرڈاکٹر محمد اختر عباس اور ڈائریکٹر ماڈلنگ ان مرے ڈارلنگ بیسن اتھارٹی آسٹریلیا ڈاکٹر سہیل رائے ، بارانی زرعی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچرل انجینئرنگ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر جہانزیب مسعود چیمہ و دیگر نے بھی خطاب کیا ڈاکٹر محمد اختر عباس نے کہا کہ واٹر بینکنگ کا نیا تصور بینکنگ سسٹم جیسا ہے جسے خشک سالی اور ضرورت کے وقت پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ڈاکٹر سہیل رائے نے معیار اور مقدار کے انٹیگریٹڈ ماڈل کی اہمیت ،تصور اور فوائد پر لیکچر دیا ۔
اور شرکاء کو بتایا کہ یہ ماڈل آبی وسائل کے انتطام کی پالیسیوں کی منصوبہ بندی اور جائزہ لینے میں مدد کرتا ہے پروفیسر ڈاکٹر جہانزیب مسعود چیمہ نے اپنے خطاب میں میں کہا کہ پاکستانی دریاؤں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات کا سامنا ہے
اور ہمیںاس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ لوگوں کو صاف پانی کے علاوہ صنعتی، زرعی و دیگر مقاصد کے لئے رسائی حاصل ہو۔