ڈیپاٹمنٹ ‘16ریجنز کی ٹیمیں فوری بحال کی جائیں : عاقب جاوید 

 لاہور(حافظ محمد عمران/ سپورٹس رپورٹر) ساقب ٹیسٹ فاسٹ باؤلر، لاہور قلندرز کے ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ہمارے پلیئرز کا پول چھوٹا ہوتا جا رہا ہے،کھلاڑیوں کی تعداد بڑھانے کیلئے فوری طور پر ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں‘سولہ ریجنز کی ٹیمیں بھی فوری طور پر بحال کی جائیں۔ چھ ٹیموں والا موجودہ نظام توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہا ہے، بھارت کی تینتالیس اور انگلینڈ کی اٹھارہ کاؤنٹیز ہیں کیا وہاں کرکٹ کا معیار خراب ہوا ہے۔ ہم نے بغیر سوچے سمجھے محکموں اور ریجنز کی ٹیمیں بند کر دیں پھر ان کا بہتر متبادل بھی نہیں لا سکے یہی وجہ ہے کہ اگر دو کھلاڑی ان فٹ ہوتے ہیں تو سمجھ نہیں آتی کہ کیا کریں۔ پلیئرز ڈیویلپمنٹ پر کوئی کام نہیں ہو رہا، نہ متبادل بلے باز نظر آتے ہیں نہ سپنرز نظر آ رہے ہیں، خوش قسمت ہیں کہ پاکستان سپر لیگ کی وجہ سے فاسٹ باؤلنگ میں اچھے باؤلرز سامنے آئے ہیں لیکن جہاں بورڈ کی سطح پر منصوبہ بندی کا تعلق ہے کوئی ایسا منصوبہ نظر نہیں آتا جسے دیکھ کر یہ کہا جائے کہ ہم کسی ایک شعبے میں بہترین کھلاڑیوں کو تیار کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ کھلاڑیوں کی تعداد بڑھانے کیلئے فوری طور پر ٹیموں کی تعداد بڑھائیں۔ یہ کہنا غلط ہے کہ ٹیلنٹ نہیں ہے اگر کوئی ٹیلنٹ تلاش کرنا اور اسے تیار کرنے میں ہی سنجیدہ نہ ہو یا کوشش نہ کرے تو پھر ٹیلنٹ کی کمی کا عذر پیش کیا جا سکتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے ملک میں بے پناہ  ٹیلنٹ ہے لیکن باصلاحیت کرکٹرز کے پاس صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع ہی نہیں ہیں۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ رمیز راجہ کی غلط پالیسی پر صرف اس لیے خاموش رہوں کہ وہ میرے دوست ہیں یا میرے ساتھ کرکٹ کھیلے ہیں‘ اگر کوئی غلط راستہ اختیار کرے بھلے وہ احسان مانی ہوں، وسیم خان یا پھر رمیز راجہ ملکی کرکٹ کے وسیع تر مفاد میں ایک پاکستانی اور سابق کرکٹر ہونے کی حیثیت سے حقیقت بیان کرنا میری ذمہ داری ہے۔ ڈیپارٹمنٹ بحال کریں، کرکٹرز کے معاشی مسائل حل کریں اور ایک ایسا نظام بنائیں جو حقدار اور باصلاحیت کرکٹرز کو آگے لائے۔ اگر کسی کو شوق نہیں تو وہ ڈیویلپمنٹ منصوبوں پر کام نہیں کر سکتا۔

ای پیپر دی نیشن