روایتی جنگی حکمت عملی فرسودہ‘ ترک کرنا ناگزیر ہے: نیول چیف

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان نیوی سٹاف کورس کے 52ویں کانووکیشن کی تقریب پاکستان نیوی وار کالج لاہور میں منعقد ہوئی۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔کانووکیشن کی تقریب میں 95افسران کو ڈگریاں تفویض کی گئیں جن میں سے 54 کا تعلق پاک بحریہ، پاکستان آرمی اور پاک فضائیہ سے ہے جبکہ 41افسران کا تعلق دوست ممالک بشمول آذر بائیجان، بحرین، بنگلہ دیش، عراق،  ایران، انڈونیشیا، اردن، ملائیشیا، میانمار، نائیجیریا، عمان، فلسطین، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، سری لنکا اور یمن سے ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امیر البحر نے دنیا کو اس وقت درپیش پیچیدہ اور کثیرالنوع خطرات اور تمام خطوں پر ان کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 21ویں صدی کے کثیرالجہتی خطرات بمع جدید ٹیکنالوجی، ہتھیاروں کا پھیلائو اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس بحری جنگی میدان کو انتہائی پیچیدہ بنا چکے ہیں لہذا روایتی اور یک جہتی جنگی حکمتِ عملی بھی فرسودہ ہو چکی ہے اور اسے ترک کرنا ناگزیر ہے۔ مہمانِ خصوصی نے اعلی پائے کی پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی پر پاکستان نیوی وار کالج کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے اس امر کی بھی تعریف کی کہ پاکستان نیوی وار کالج مختلف تعلیمی ماہرین کو میری ٹائم سیکٹر سے متعلق معلومات کے فروغ میں شامل کر کے میری ٹائم سکیورٹی کے حوالے سے آگہی میں اضافہ کر رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن