لاہور (این این آئی) دنیا بھر میں بدھ کے روز انسداد تمباکو نوشی کا عالمی دن منایا گیا۔ پاکستان میں ہر سال 2لاکھ سے زائد افراد تمباکو نوشی کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور 3کروڑ افراد سگریٹ پینے کی عادت میں مبتلا ہیں، جبکہ حقہ اور شیشہ استعمال کرنے والوں کی تعداد بھی بڑھنے لگی ہے۔ 18 سال سے کم عمر کے افراد بھی سگریٹ نوشی کے عادی ہورہے ہیں۔ ماہرین طب کا کہنا ہے پاکستان میں تمباکو نوشی میں کمی لانے کے لئے قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کے حوالے سے بھی آگاہی دینا ہوگی۔ اس سال ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کا موضوع ’ہمیں تمباکو نہیں‘ خوراک چاہئے ہے۔ پاکستان میں اس وقت دو کروڑ نوے لاکھ سے زیادہ تمباکو نوش ہیں جن کی عمریں پندرہ (15) برس یا اس سے زیادہ ہیں۔ ان میں سے ایک کروڑ سترلاکھ سگریٹ نوش ہیں۔ سگریٹ نوش اوسطاً ایک دن میں تیرہ (13) سگریٹ پیتا ہے۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ ملک میں تمباکو نوشی کی روک تھام کے قوانین پر عمل درآمد انتہائی کمزور ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تقریباً تیس (30) فیصد تمباکو نوش کھلے سگریٹ خریدتے ہیں حالانکہ قانونی طور پرکھلے سگریٹ کی فروخت پر پابندی ہے۔ سویڈن، دنیا کا پہلا ملک ہے جو تمباکو سے پاک ہونے کے بہت قریب ہے کیوں کہ وہاں تمباکو نوشی کی شرح پانچ (5) فیصد سے کم ہونے والی ہے۔