اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے کنڈکٹ‘ ریفرنس کی تشکیل پر پارلیمنٹ کمیٹی نے کام شروع کر دیا


اسلام آباد (نامہ نگار) اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے کنڈکٹ اور ریفرنس کی تشکیل پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی نے کام شروع کر دیا۔ اس ضمن میں 5 رکنی خصوصی کمیٹی نے محسن شاہنواز رانجھا کو چیئرمین کمیٹی منتخب کر لیا۔ خصوصی کمیٹی سپریم جوڈیشل کونسل نے وزارت قانون کو اعلیٰ عدلیہ سے متعلق بریفنگ طلب کر لی۔ محسن نواز رانجھا نے کہاکہ وزیر قانون کمیٹی کو آگاہ کریں کہ کیا چیزیں غلط ہوئیں اور کیا ریفرنس بنائیں گے۔ آئین میں واضح ہے کہ قانون اور آئین سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے۔ اہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کو معلومات شیئر ہو رہیں کہ جانبداری سے کام لیا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ نے محسوس کیا کہ انصاف کے پلڑے میں ذاتیات کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے جاتے ہیں۔ ججز اعتراض پر بنچ چھوڑ جاتے تھے۔ آئندہ اجلاس میں وزیر قانون، وزیر پارلیمانی امور اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کو طلب کر لیا گیا، آئندہ اجلاس کو ان کیمرا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ادھر محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ پاکستانی عدلیہ انوکھا لاڈلا تیار کر رہی ہیں جسے آئین شکنی کا این او سی دیدیا گیا ہے۔ 2014ء میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ پر حملوں اور سپریم کورٹ کی دیواروں پر شلواریں لٹکانے والوں کو کھلی چھوٹ دینے کا نتیجہ9 مئی کے واقعات کی صورت میں نکلا۔ قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے عدلیہ کا نہیں، کی بھی پارلیمانی کمیٹی کو کام کرنے نہیں روکا جا سکتا، 2022ء میں عدم اعتماد کے ذریعے حکومت تبدیل نہ ہوتی تو عمران خان نے سہولت کاروں کے ساتھ ملکر مخالفین کو عدالتوں سے سزائیں دلوا کر انتخابات کی دوڑ سے باہر کرنے کی پلاننگ کر رکھی تھی۔
خصوصی کمیٹی

ای پیپر دی نیشن