لیہ‘ پشاور‘ بہاولپور‘ لاہور (این این آئی‘ آئی این پی‘ نوائے وقت رپورٹ) پولیس نے پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے رفاقت گیلانی کو ملتان سے گرفتار کر لیا۔ لیہ سے منتخب ہونے والے سابق رکن پنجاب اسمبلی رفاقت گیلانی کے خلاف 9 مئی کو ملتان میانوالی روڈ بلاک کرنے‘ فائرنگ اور گاڑیاں جلانے کا مقدمہ درج تھا۔ پولیس کے مطابق رفاقت گیلانی کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ کے تحت تھانہ چوک اعظم میں مقدمہ درج تھا جس کے بعد سے وہ ملتان میں اپنے قریبی عزیز کے گھر روپوش تھے۔ پی پی 283 سے ایم پی اے منتخب ہوئے تھے۔ تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی فاروق اعظم ملک نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ بیان میں 9 مئی کے واقعات کی مذمت اور سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کیا۔ وہ 2018ءکے الیکشن میں این اے 170 بہاولپور سے رکن قومی اسمبلی بنے تھے۔ پشاور ہائیکورٹ نے 10 مئی کو جاری کئے گئے تھری ایم پی او کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام گرفتار افراد کی رہائی کا حکم دیدیا۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ مختصر فیصلے میں عدالت نے حکم دیا کہ تھری ایم پی او کے تحت تمام گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔ عدالت نے ایک لاکھ کے دو نفری ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ ملزمان اگر کسی دوسرے کیس میں مطلوب ہوں تو معمول کے مطابق کارروائی کی جائے۔ پولیس سابق سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔ چھاپے اقبال ٹاﺅن اور داروغہ والا کے علاقے میں مارے گئے۔ میاں اسلم اقبال کا خاکہ بھی جاری کر دیا گیا۔ پولیس کو میاں اسلم اقبال کے فرنٹ مین کی بھی تلاش ہے۔پی ٹی آئی کے ملتان سے سابق ایم این اے ایراہیم خان نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ابراہیم خان نے کہا کہ 9 مئی کو ملکی تنصیبات پر حملے قابل مذمت ہیں۔
گرفتاریاں، چھاپے