ملک کو پی ڈی ایم کے حوالے نہیں کرسکتے ، فواد ، پی ٹی آئی رہنماو¿ں سے رابطوں کا دعویٰ 

Jun 01, 2023


راولپنڈی،اسلام آباد،پشاور، ملتان (اپنے سٹاف رپورٹر سے، نوائے وقت رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کوخیر باد کہنے والے رہنماو¿ں فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی نے بدھ کو اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس کے بعد تینوں رہنماو¿ں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کافی دنوں بعد میڈیا سے گفتگو ہورہی ہے 9 مئی کے بعد صورتحال بدل گئی ہے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں فواد چوہدری، عمران اسماعیل اور محمود مولوی نے کہا کہ معاملہ آگے بڑھے گاپاکستان 25 کروڑ آبادی کا ملک ہے25 کروڑ عوام کو آصف زرداری، نوازشریف، فضل الرحمن پرنہیں چھوڑاجاسکتاپی ڈی ایم کی جماعتوں پرعوام کو نہیں چھوڑا جاسکتا۔پاکستان میں معاشی، سیاسی اور آئینی بے چینی ہے اس حکومت کے لیے اپوزیشن کو چھوڑ دیاجائے ۔ہم نے پی ٹی آئی کی تمام سابقہ لیڈر شپ سے بات ہوئی ہے اسد عمر، پرویز خٹک، فرخ حبیب سے رابطہ کیا ہے ،تمام لوگوں سے رابطے کیے ہیںشاہ محمود قریشی سے ایک تفصیلی گفتگو ہوئی ہے ہم نے حل نکالنے ہیں۔علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنماو¿ں نے فوادچوہدری سے رابطوں کی تردیدکر دی۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھاکہ میرا فواد چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کے سابق رہنماو¿ں کے شاہ محمود سے ملاقات پر تاثر کی تردید کرتا ہوں۔حماد اظہر نے کہا کہ میں چیئرمین عمران خان کا کارکن ہوں اور تحریک انصاف کا عہدہ دار، اگر کوئی دوست مشورہ یا حل تجویز کرنا چاہیں تو اس کا حتمی فیصلہ صرف عمران خان ہی کریں گے۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنماو¿ں کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد عامر کیانی نے فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس سے انکار کیا۔ذرائع کے مطابق فواد چوہدری چاہتے تھے عامرکیانی بھی ان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں شریک ہوں، عامرکیانی کوبلایاگیا وہ فواد چوہدری کے ہمراہ گفتگو کیلئے نہ آئے۔فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے دوران عامر کیانی گاڑی میں بیٹھے رہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری نے عامرکیانی کو بلوانے کیلئے 3 بار عمران اسماعیل اور محمود مولوی کوبھیجا۔پرویز خٹک نے کہا ہے کہ فواد چودھری نے جب سے پی ٹی آئی چھوڑی ہے میرا ان سے رابطہ نہیں ہے۔

مزیدخبریں