سیاسی قیادت افہام و تفہیم سے معاملات طے کرے

 وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سماجی رابطے کے ذریعے ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ مکالمہ جمہوری عمل کا حصہ ہے، اسی کی بدولت جمہوریت مستحکم ہوتی ہے تاہم سیاستدانوں کی آڑ میں ریاست کی علامتوں پر حملہ آور ہونے والوں کا ان کی متشدد کارروائیوں پر محاسبہ ہونا چاہیے۔ ادھر، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کہتے ہیں کہ عمران خان نے فوجی تنصیبات پر حملوں کا پروگرام بنایا۔ یہ ملٹری کورٹ کا کیس بنتا ہے، لہٰذا عمران خان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلے گا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان 9 مئی جلاو¿ گھیراو¿ کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ دوسری جانب، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے اس بات کا علم ہے کہ عدلیہ شدید دباو¿ میں ہے اور ججوں کے پاس نامعلوم نمبروں سے کالز آرہی ہیں۔ اپنے ویڈیو خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سمیت تمام اداروں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور وہ سب کچھ بھول کر اب پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات دیکھ رہے ہیں، پولیس بھی اس رویے اور گرفتاریوں پر خوش نہیں ہے جبکہ ایماندار سرکاری افسران بھی اس رویے پر ناخوش ہیں۔ عمران خان بے بنیاد الزامات لگانے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں جبکہ حکومت کا رویہ بھی کئی حوالے سے قابلِ قبول نہیں ہے۔ موجودہ حالات میں سیاسی قیادت کو افہام و تفہیم سے کام لیتے ہوئے معاملات کو سدھارنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ عوامی اور ملکی مسائل کو حل کرنے کی سبیل پیدا ہوسکے۔

ای پیپر دی نیشن