عسکری ٹاور حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کا معاملہ ، عدالت نے پی ٹی آئی رہنما اسد عمرکی عبوری ضمانت 13 جون تک منظور کر لی۔ انسداد دھشت گردی عدالت ہے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی ۔عدالت نے ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی ۔دورانِ سماعت وکیل نے بتایا پتہ چلا ہے کہ اسد عمر اس مقدمہ میں مطلوب ہیں ،اسد عمر 9 مئی کو اسلام آباد میں تھے۔ اسد عمر کا جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ سے کوئی تعلق نہیں ہےاسد عمر انسداد دھشت گردی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ اسد عمر مقدمہ نمبر 1271 تھانہ گلبرگ میں نامزد ہے۔ عدالت نے اسد عمر کو مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔اسد عمر نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری ایکٹیو ہیں تو وہی بتائیں گے کہ کیا کر رہے ہیں۔ اور جو فواد چوہدری کر رہے ہیں میں اس میں ایکٹیو نہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما کی جانب سے ایسے بیانات اس وقت سامنے آئے جب گزشتہ روز فواد چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا پی ٹی آئی کی سابقہ لیڈر شپ سے رابطہ ہوا ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رہنمائوں نے فوادچوہدری سے رابطوں کی تردیدکر دی۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد فواد چوہدری نے دعویٰ کیا تھاکہ پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے اور پارٹی میں شامل افراد سے بھی رابطے کئے گئے ہیں۔ تاہم پی ٹی آئی کے متعدد رہنمائوں نے فوادچوہدری سے رابطوں کی تردیدکر دی۔ اس حوالے سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاکہ میرا فواد چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے کہاکہ پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں کے شاہ محمود سے ملاقات پر تاثر کی تردید کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ شاہ محمود قریشی پارٹی کے وائس چیئرمین ہیں۔حماد اظہر نے کہاکہ میں چیئرمین عمران خان کا کارکن ہوں اور تحریک انصاف کا عہدہ دار،اگر کوئی دوست مشورہ یا حل تجویز کرنا چاہیں تو اس کا حتمی فیصلہ صرف عمران خان ہی کریں گے۔