شرمناک معاہدے کا حصہ نہیں بنیں گے، حماس: سپین نے قونصل خانے پر اسرائیلی پابندیاں مسترد کر دیں

غزہ+ لوبیانا (نیٹ نیوز) غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ سپین، آئرلینڈ اور ناروے کے بعد یورپی ملک سلووینیا نے بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزیراعظم روبرٹ گولوب نے سلووینیا کے دارالحکومت لوبیانا میں نیوز کانفرنس میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ فوری طور پر روکنے اور یرغمال بنائے گئے تمام افراد کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ امن کا پیغام ہے۔ سلووینیا کی حکومت نے دارالحکومت کے وسط میں واقع سرکاری عمارت کے سامنے سلووینیا اور یورپی یونین کے پرچموں کے ساتھ فلسطینی پرچم بھی لہرایا۔ پارلیمنٹ کی سپیکر کا کہنا ہے کہ سلووینیا کے ارکان پارلیمنٹ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حوالے سے منگل کو ووٹنگ میں حصہ لیں گے۔ دوسری جانب حماس نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، فلسطینیوں کی نسل کشی، فاقوں اور محاصروں کے ہوتے ہوئے کیسے کسی بھی معاہدے کا حصہ بن سکتے ہیں۔ حماس نے خبردار کیا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ صیہونی ریاست وحشیانہ بمباری بھی جاری رکھے اور ہم ان کے ساتھ مذاکرات کرتے رہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس میں سپین نے اپنے قونصل خانے پر اسرائیلی پابندیاں مسترد کرتے ہیں۔  سپین نے کہا اس سلسلہ میں اسرائیلی حکومت کو ایک سفارتی نوٹ بھیجا ہے۔ یاد رہے اسرائیلی وزارت خارجہ نے یکم جون سے فلسطینیوں کو قونصلر خدمات بند کرنے کا کہا تھا۔ اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعد فلسطینیوں کی جبالیہ کیمپ میں واپسی شروع ہو گی۔ جبالیہ کھنڈر بن چکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن