اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سالانہ تر قیاتی پلان کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے، صرف پنجاب اور سندھ نے اپنے ترقیاتی پروگرام کو اے پی سی سی میں شیئر کیا، بلوچستان اور کے پی کے کی طرف سے اپنے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو پیش نہیں کیا گیا، پنجاب کی طرف سے 700 ارب روپے کا اور سندھ کی طرف سے 741 ارب روپے کا ترقیاتی پروگرام پیش کیا گیا، پی ایس ڈی پی میں 870 ارب روپے انفراسٹکچر پراجیکٹس کے لیے رکھے گئے ہیں، انرجی ٹرانسپورٹ کمیونیکیشن واٹر اور فزیکل پلاننگ کے لیے 324 ارب روپے وقف کیے گئے، تعلیم صحت ایچ ای سی کے فنڈز میں کمی کی گئی ہے جو کہ اس سال 203 ارب روپے تھے مالی سال میں ان کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے، ان کے بجٹ میں 120 ارب روپے کی کمی ائی ہے، آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے لیے 51 ارب روپے رکھے گئے، کے پی کے کے مدغم کیے جانے والے اضلاع کے لیے57 ارب روپے رکھے گئے۔