اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل ڈیڑھ ماہ کمی کے بعد پھر اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔ حالیہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 0.11 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ سالانہ بنیادوں پر بھی مہنگائی کی شرح 21.40 فیصد ہوگئی ہے۔ وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ لہسن کی قیمتوں میں 4.02 فیصد، سرخ مرچ پاوڈر کی قیمتوں میں 5.73 فیصد، آٹے کی قیمتوں میں 1.89 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 5.40 فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں 6.14 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں 1.49 فیصد، ایری سکس باسمتی چاول کی قیمتوں میں 2.93 فیصد، دال مونگ کی قیمتوں میں 0.51 فیصد اور آگ جلانے والی لکڑی کی قیمتوں میں 0.51 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹماٹر کی قیمتوں میں 11.25 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 3.62 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 2فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 1.04 فیصد، کیلے کی قیمتوں میں 1.78فیصد، آلو کی قیمتوں میں 1.23فیصد، سگریٹ کی قیمتوں میں 0.52 فیصد، تازہ کھلے دودھ کی قیمتوں میں 0.56 فیصد اور دہی کی قیمتوں میں 1.17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 14.68فیصد اضافہ ہوا۔
مہنگائی کی شرح میں ڈیڑھ ماہ کمی کے بعد پھر اضافہ، 14 اشیاء کے نرخ بڑھ گئے: ادارہ شماریات
Jun 01, 2024