اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ کیا بانی پی ٹی آئی جیل سے کسی کو ٹویٹ کے لئے پیغام نہیں دے سکتے؟۔ جب اس ہی اکاؤنٹ کی پوسٹوں کی پذیرائی ہوتی تھی تو کہتے تھے میرا اکاؤنٹ ہے۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں تو انہوں نے وہاں سے انٹرویو کیسے دیدیا؟ جو چیز پسند نہ آئے کہہ دو کرنے والا بندہ ملک میں نہیں ملک سے باہر ہے۔ بیانیہ بنا کر پذیرائی کی امید کی گئی مگر ردعمل الٹا آگیا۔ کیسز سے توجہ ہٹانے کی یہ مذموم کوشش ہے۔ پی ٹی آئی ٹویٹ کو اپنائے یا نہ اپنائے تحقیقات تو ہوں گی۔ آدھی پی ٹی آئی اس ٹویٹ کی ذمہ داری لے رہی ہے۔ ٹویٹ کرنے والے سے پوچھا جائے گا کہ کس نے تمہیں ٹویٹ کرنے کو کہا؟۔ یہ واضح رہے کہ تمام تر پیغامات جیل سے آتے ہیں، ان کی جیل آسائشوں سے بھری ہے۔ وکلا اور دوستوں سے ملاقات ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا پوسٹ انہوں نے کرائی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے باہر آنے کے امکانات نہیں۔ گنجائش نظر نہیں آتی کہ بانی پی ٹی آئی کو کیسز میں ریلیف ملے۔