ضلع اٹک میں کانگووائرس کے بام پر منڈی مویشیوں کی بندش قابل مذمت : طاہرصادق

Jun 01, 2024

 فتح جنگ(نامہ نگا ر) پنجا ب حکومت اور ضلعی انتظامیہ اٹک کی جانب سے عیدالاضحی سے قبل پنجاب کے 41اضلا ع میں سے صرف ضلع ا ٹک میں کانگو وائرس کے نام پر منڈی مویشیوں کی بندش نے ضلع اٹک کی دیہات میں آباد پچاسی فیصد آبادی کی کمرتوڑ دی ہے ،کرپشن ،لوٹ مار کا بازار گرم کرنے ، کرپشن کے نت نئے طریقے ایجاد کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کرنے والے ضلعی انتظامیہ اٹک نے ہوش کے ناخن نہ لینے تو عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائیگاان خیالا ت کااظہار پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما کورکمیٹی کے رکن،سابق ایم این اے و سابق ضلع ناظم اٹک میجر طاہرصادق  نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ اٹک کی دیہات میں رہائش پذیرآبادی کی آمدن کا سب سے بڑا ذریعہ ساراسال جانور پال کر عید الاضحی کے موقع پرفروخت کرکے اپنے بال بچوں کے لیے رزق حلا ل کمانا ہوتا ہے لیکن افسوس کہ ساتھ حکومت پنجاب ،ضلعی انتظامیہ اٹک کے غلط ،غیردانشمندانہ،احمقانہ کسان ،تاجر اور عوام کش  فیصلے نے کسانوں اور  مویشی پال طبقے کو معاشی طورپر تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیاہے ،پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ اٹک کانگو وائرس کے نام پر خوف و ہراس کی فضا ختم کرکے فوری طورپر عیدالاضحی تک مسلسل منڈی مویشیوں کے انعقاد کو یقینی بنائے یہ کون سا کانگو وائر س ہے کہ جو صرف ضلع اٹک میں فضا سے اڑ کر آگیا اور راستے میں کسی دوسرے ضلع میں جانے کی زحمت گوارہ نہیں کی،اس طرح کے اقدامات سے ضلع اٹک جو شہیدوں ،غازیوں اور افواج پاکستا ن میں شامل ہو کر دفاع وطن کیلیے اپنی جا نوں کے نذرانے پیش کرنے والوں اور افواج پاکستان سے محبت کرنے والوں کا ضلع ہے ،تحریک انصاف کی مرکز اور پنجاب میں حکومتوں کے خاتمہ  کے بعدسے مسلسل ضلع اٹک کے عوام کو اپنی خاص سیاسی وابستگی  کی بناپر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت معاشی طورپر تباہ و بر باد،سیاسی بنیادوں پر جھوٹے  بے بنیاد مقدمات  اور مختلف ریاستی ظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے  دبانے کی سا زشوں کا مذموم سلسلہ اختتام پذیر نہ ہواتو عوام کا لا وہ پھٹ پڑے گا اور اس کے نتائج کی ذمہ دار مرکز اور پنجاب میں پی ڈی ایم ٹوکی حکومتیں اور ضلعی انتظامیہ اٹک ہو گی انہوں نے کہاکہ قبل ازیں نگران حکومتوں جو انہیں کا حصہ تھیں کے ذریعے گندم کی بمپرفصل کے با وجود بیرون ملک سے اربوں ڈالر کی گند م منگواکر اٹک سمیت ملک بھر کے کسانوں کو جو آج پچیس سو روپے سے تین ہزارروپے من گندم فروخت کرنے پر مجبور ہیں اور حکومت ان سے گندم خریدنے کے لیے تیار نہیں اور الٹا گند م کی کے پی کے جانے پربھی پابندی عائد کر دی ہے ان تمام ناعاقبت اندیش فیصلوں کے پیچھے بد عنوانی ،کرپشن اوراقرباپروری کے وہ ہوش روباسکینڈل ان حکومتوں کے بو ریا بستر سمٹ جانے کے بعدمنظر عام پرآئیں گے اور عوام اس پی ڈی ایم ٹو کی مرکز اورتین صوبوں میں حکومت کو کبھی معاف نہیں کرے گی جو الیکشن چوری کرنے سے قائم کیں گئیں اور اب سرکاری خزانے کی لوٹ مار میں مصروف ہیں ۔

مزیدخبریں