ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت)ٹیکسلاشہراورگردونواح کے علاقوںمیںچوری،ڈکیتی،راہزنی کی بڑھتی ہوئی واردتیںاب خونی وارداتوںکاروپ دھارگئیں، گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ٹیکسلاشہرکے مختلف حصو ںمیںڈاکوئوںنے سابقہ تمام وارداتوںکار یکا رڈتو ڑکررکھ دیا،میڈیکل سٹورز،موبائل شاپس،راہگیر و ںکولوٹنے والے گروہ نے شریف شہریوںکی زندگی اجیرن بناکررکھ دی،گزشتہ رات محلہ ماجھیا،بنی محلہ کے رہائشی21سالہ نوجوان حبیب الرحمن ولدگو ہر علی،جوکہ ’’شیرفروشی‘‘کرکے حق حلال کی روزی کما تاہے،اوراس مقصدکیلئے اس نے اپنی رہائش گاہ پردودھ دینے والے قیمتی مویشی پال رکھے ہیں،متذ کرہ واقعہ کی رات مقتول گلستان کالونی میںلوگوں کے گھروںمیںدودھ پہنچاکرتقریبا دس اورگیارہ بجے کے درمیان واپس اپنے ڈیرہ کی جانب جارہاتھاکہ محلہ ماجھیاکے راستہ میں تین نامعلوم مسلح ڈاکوئو ں نے اسے روک لیا،اورکہاکہ جوکچھ تمہارے پاس ہے،ہمارے حوالے کردو،وگرنہ جان سے چلے جاو گے،غیرت مند21سالہ نوجوان حبیب الرحمن نے ڈاکوئوںسے بچنے کی کوشش کی،مگرماردھاڑکی بیماری میںمبتلاء اندھے ڈاکوئوںنے نوجوان حبیب الرحمن کوموقع پرفائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا ،واقعہ کی اطلاع پاکرگشت پرموجود،ایس ایچ اوتھانہ ٹیکسلا،راجہ گلتاج علی خان نفری کے ہمراہ موقع پرپہنچ گئے،اس موقع پرآبادی کے لوگ بھی کافی تعدا د میں جمع ہوگئے،اوربے گناہ بے قصورنوجوان کی ہلاکت پرسخت احتجاج کیا،ایس ایچ او،پولیس کی نگرانی میں حبیب الرحمن کی نعش لے کرپوسٹ مارٹم کیلئے سول ہسپتال ٹیکسلاپہنچ گئے،اوردوڑدھوپ کرکے حبیب الرحمن کی نعش کاپوسٹ مارٹم کرواکے ورثاء کے حوالے کردیا،نامعلوم مسلح ڈاکوئوںنے خلاف قتل کے وقوعہ کی ایف آئی آر،درج کرلی گئی ہے،آج 31مئی نمازجمعہ سے قبل نوجوان حبیب الرحمن کی نمازجنازہ اداکی گئی،بہت بڑی تعدادمیںٹیکسلاکے شہریوںنے نمازجنازہ میںشرکت کی،عوام کی بڑی تعدادنے علاقہ ٹیکسلاکے مختلف علاقوںمیںچور ی، ڈکیتی راہزنی،اورقتل کی بڑھتی ہوئی وارداتوںپر گہر ی تشویش کااظہارکرتے ہوئے سخت احتجاج کیا،در یںاثناء گزشتہ چنددنوںکے طرح آج دوپہرکوبھی ٹیکسلاشہرکے گنجان آبادعلاقہ گلی ڈاریاںوالی میں ڈاکوئوںنے ناکہ لگاکرشہری کولوٹ لیا،لوگوںنے سی پی او،راولپنڈی اورآئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ وہ پولیس کواپنے فرائض اورذمہ داریوںکاکب احساس دلائیںگے؟جہاںتک مقامی منتخب نمائند گا ن اورنمبرداران کاتعلق ہے،وہ اصلاح احوال کے حوالے سے عملی طورپربے بس دکھائی دیتے ہیں۔