کلرسیداں(نامہ نگار)پی ٹی آئی کے رہنما سابق رکن پنجاب اسمبلی کرنل محمد شبیر اعوان نے پارٹی رہنما راجہ طارق محمود مرتضی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ میرے خلاف ایک جھوٹا اور بے بنیاد بیانیہ بنا کر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے صداقت عباسی کو لے کر حلقے میں گھوم پھر کر کارکنوں کو گمراہ کر رہے ہیں ۔یہ اصل میں مجھے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ نومئی کو طارق محمود مرتضی لوگوں کو کالیں کرتے رہے انہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی کوئی مدد نہ کی اگر کسی کو شک ہے تو وہ یوسی بیور کے نتائج ملاحظہ کرلے۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ میں الیکشن کو سنبھال نہ سکا میں نے 2022 کے ضمنی الیکشن 70 ہزار ووٹ لیئے مگر ایک سازش کے تحت مجھے 49 ووٹوں سے ہرایا گیا اس بار میں نے ستر کی بجائے 73 ہزار ووٹ لیئے آر او نے میری کامیابی کا اعلان بھی کیا مگر کئی ایام بعد نتائج تبدیل کر دیئے گئے مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں نے کسی سے ن لیگ میں شمولیت کا تحریری معائدہ کر رکھا تھا یہ لغو الزام ہے مجھے ن لیگ میں شمولیت کے لیئے ترغیبات دی گئیں مگر میں نے عوامی مینڈیٹ کا سودا نہ کیا اور پھر مجھے ہروا دیا گیا۔ اس دوران پی ٹی آئی کے کئی لوگ طارق محمود مرتضی کے ساتھی مجھے ن لیگ میں شمولیت کے مشورے دیتے رہے صداقت عباسی کے بیانات کی روشنی میں میرے خلاف دہشتگردی ایکٹ میں پندرہ ایف آئی آر درج ہوئی ہیں مگر میں حالات کے جبر کا مقابلہ کر رھا ہوں مشکل وقت میں عمران خان کو دھوکہ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا مگر جو لوگ بانی پی ٹی آئی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے وا لے صاحب کو لے کر گلی کوچوں میں گھوم رہے ہیں وہ اپنی اور ان کی پارٹی کے لیئے کوئی خدمت ہی بتا دیں ؟پارٹی کارکنوں ایسے بہروپیوں اور عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں سے ہوشیار رہیں۔