کلرکہار( نامہ نگار) حکومت کی طرف سے کلرکہار شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور سیوریج کے لیے 14کروڑ روپے کی خطیر رقم منظور کی گئی اور اس پر کام شروع ہو گیا شروع دن سے ہی مذکورہ سکیم پر ناقص میٹریل کے استعمال ہونے کی شکایات شروع ہو گئیں لیکن اس وقت کسی سرکاری افسران نے اس طرف توجہ نہ دی اب جب پانی کی فراہمی شروع کی گئی تو جگہ جگہ سے پائپ پھٹنے شروع ہو گئے ۔اب حالت یہ ہے کہ پہلے محلہ یونین کونسل ،چوآروڈ کے علاوہ ایک ود محلوں میں پانی فراہم کیا جارہا تھا لیکن اب 14دن سے پانی کی فراہمی بند ہے پانی نہ ہونے کے باعث مکینوں کا جینا محال ہو چکا ہے شہریوں نے کلرکہار میں کنویینئر ضلع چکوال ایم پی اے ملک تنویر اسلم اعوان کے نمائندہ حاجی عبد الغفار ملک سے دوران ملاقات کہا کہ گرمی کی اس شدت میں ہمارا پانی دو ہفتوں سے بند ہے اور مقامی انتظامیہ نے اس اہم مسئلے کی طرف سے بالکل چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے جوکہ ایک مجرمانہ غفلت ہے ۔لہذا اگر ہمیں پانی کی فراہمی شروع نہ کی گئی تو ہم مجبور ا کلرکہار انتظامیہ کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ۔لہذا ہمارا اعلی افسران سے مطالبہ ہے کہ وہ ہمیں پانی کی فراہمی شروع کریں تاکہ اس گرمی میں ہمیں ریلیف مل سکے۔