اسلام آباد (خبرنگار) جمہوری حکومت نے مہنگائی کا ایک اور ڈرون حملہ کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کر دیا ہے۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے تحت ہائی سپیڈ ڈیزل کو موجودہ سطح پر برقرار جبکہ پٹرول کی قیمت میں 2.75 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا۔ بدھ کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 97.66 ہو گی، ڈیزل کی قیمت بدستور 103.46 روپے فی لٹر ہوگی۔ ایچ او بی سی کی قیمت 8.67 روپے اضافہ کے ساتھ 126.87 روپے‘ لائٹ ڈیزل 3.08 روپے اضافہ کے ساتھ 93.29 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت 4.38 روپے اضافے کے ساتھ 96.40 روپے مقرر کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 2.82 روپے اضافہ کے باوجود اسے موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور صارفین کو موجودہ قیمت پر ڈیزل کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اس پر عائد پٹرولیم لیوی 6.50 روپے سے کم کرکے 4.07 روپے فی لٹر کردی گئی ہے۔ ڈیزل کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت کو مارچ 2012ءکے دوران ایک ارب 90 کروڑ روپے کے لگ بھگ سبسڈی دینی پڑے گی۔ دریں اثناءوفاقی وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر نے کہا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے پٹرول کی قیمت کم کرنے کی تجویز نہیں دی، ڈیزل پر سبسڈی دی جائیگی، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی سبسڈی میں حصہ ڈالنے کیلئے صوبوں سے رابطہ کریگی، صوبوں کا جواب آ جائے پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر سبسڈی کا فیصلہ ہو گا۔ نوید قمر نے کہاکہ سی این جی کی قیمتوں کا پارلیمانی کمیٹی کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں۔ واضح رہے کہ پارلیمانی کمیٹی نے 30جون تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت نہ بڑھانے کی سفارش کی تھی۔
جمہوری حکومت کا ایک اور ”مہنگائی ڈرون حملہ“ بجلی‘ پٹرول‘ لائٹ ڈیزل‘ مٹی کا تیل‘ سی این جی‘ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ
Mar 01, 2012
اسلام آباد (خبرنگار) جمہوری حکومت نے مہنگائی کا ایک اور ڈرون حملہ کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پھر اضافہ کر دیا ہے۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے تحت ہائی سپیڈ ڈیزل کو موجودہ سطح پر برقرار جبکہ پٹرول کی قیمت میں 2.75 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا۔ بدھ کو جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 97.66 ہو گی، ڈیزل کی قیمت بدستور 103.46 روپے فی لٹر ہوگی۔ ایچ او بی سی کی قیمت 8.67 روپے اضافہ کے ساتھ 126.87 روپے‘ لائٹ ڈیزل 3.08 روپے اضافہ کے ساتھ 93.29 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت 4.38 روپے اضافے کے ساتھ 96.40 روپے مقرر کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 2.82 روپے اضافہ کے باوجود اسے موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور صارفین کو موجودہ قیمت پر ڈیزل کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اس پر عائد پٹرولیم لیوی 6.50 روپے سے کم کرکے 4.07 روپے فی لٹر کردی گئی ہے۔ ڈیزل کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کے لئے حکومت کو مارچ 2012ءکے دوران ایک ارب 90 کروڑ روپے کے لگ بھگ سبسڈی دینی پڑے گی۔ دریں اثناءوفاقی وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر نے کہا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے پٹرول کی قیمت کم کرنے کی تجویز نہیں دی، ڈیزل پر سبسڈی دی جائیگی، میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی سبسڈی میں حصہ ڈالنے کیلئے صوبوں سے رابطہ کریگی، صوبوں کا جواب آ جائے پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر سبسڈی کا فیصلہ ہو گا۔ نوید قمر نے کہاکہ سی این جی کی قیمتوں کا پارلیمانی کمیٹی کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں۔ واضح رہے کہ پارلیمانی کمیٹی نے 30جون تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت نہ بڑھانے کی سفارش کی تھی۔