ایک امریکی مطالعے میںاس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ ہمیشہ پر امید رہنے کا رجحان رکھنے والی خواتین کو دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے اور ان کی عمریں بھی لمبی ہوتی ہیں۔امریکی محققین کا یہ مطالعہ اس سے پہلے کی جانے والی جرمن محققین کی اس تحقیق کی توثیق کرتا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ امید پرستی مردوں میں دل کے امراض کا خطرہ کم کر دیتی ہے۔اس تحقیق میں تقریباً ایک لاکھ خواتین کو شریک کیا گیا جس سے یہ انکشاف ہوا کہ جو خواتین مایوس ہونے، اداس رہنے کا رجحان رکھتی ہیں انہیں بلند فشار خون اور کولیسٹرول کی سطح اونچی رہنے کے عارضے ہوتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ اگر صرف انہیں عوامل کو پیش رکھا جائے تو بھی محض رویے کی تبدیلی خطرات کے امکانات میں کمی بیشی کر سکتی ہے۔رجائیت پسند یا ہر حال میں مطمئن رہنے والی خواتین میں دل کی بیماریوں کا خطرہ نو فیصد کم ہوتا ہے جب کہ ان اسباب سے ان کی اموات کے امکانات چودہ فیصد کم ہوتے ہیں اور علاج کی صورت میں انہیں جینے کےلئے آٹھ سال زیادہ مل سکتے ہیں ۔اس جائزے کے مطابق وہ خواتین جو دوسروں کے بارے میں معاندانہ سوچ کا شکار ہوتی ہیں اور بالعموم دوسروں کے بارے میں بے اعتباری کا شکار رہتی ہیںان میں جلد موت کی شرح دوسری خواتین کے بر خلاف سولہ فیصد زیادہ ہوتی ہے۔ پہلی بار یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ امید پرست خواتین میں بیماریوں کے مقابلے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے اور وہ بیماری کی صورت میں اپنے علاج پر زیادہ توجہ دیتی ہے اور اپنا زیادہ خیال رکھتی ہیں۔