لاہور (خصوصی نامہ نگار) اہلسنت والجماعت کے سربراہ علامہ احمدلدھیانوی نے کہا ہے وطن عزیز کو خانہ جنگی میں دھکیلنے کے بجائے مذاکرات کو ترجیح دی جائے،مذاکرات کے لئے ٹیموں کو بااختیار بنا کر رابطہ بحال کرایا جائے،ملک میں خانہ جنگی کا شروع ہونا ملک دشمن قوتوں کی کامیابی ہوگی، امریکہ، نیٹو فورسز افغانستان میں کئی سال لڑ کر آج مذاکرات کرنے پر مجبور ہوچکاہے،پاک بھارت کئی جنگوں کے بعد بھی مسائل مذاکرات سے ہی حل کررہے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر فوری عمل درآمد شروع کیا جائے، ایک بیان میں احمدلدھیانوی نے کہا اس وقت 18کروڑ عوام کا حکمرانوں سے صرف امن کے قیام کا مطالبہ ہے، امن کے بغیر ملکی سلامتی خطرات سے دوچار ہوجائے گی،امریکہ کئی سال جنگ کرنے کے بعد بھی مذاکرات کر رہا ہے، طاقت کے زور پر مسئلہ کو دبایا تو جا سکتا ہے حل نہیں کیا جا سکتا، آپریشن سے ہزاروں خاندان گھر سے بے گھر ہو رہے ہیں، مذاکرات شروع ہوتے ہی بعض قوتیں سرگرم ہو گئیں تھی جنہوں نے مذاکرات کو ناکام بنایا، حکومت طالبان مذاکرات ایک اہم مسئلہ تھا لیکن اس کے لئے کمیٹی بنا کر سارا معاملہ میڈیا کے حوالے کر دیا گیا تھا، ایسے معاملات ہمیشہ خفیہ طور پر حل کرکے قوم کو خوشخبری میڈیا پر آ کر سنانی چاہئے تھی، سابق ڈکٹیٹرمشرف نے طاقت کے نشہ میں کئی جماعتوں پر پابندیاں لگادی تھی، ملکی آئین و قانون کی مکمل پاسداری ،دہشت گردی سے لاتعلقی کے باوجود آج تک ان جماعتوں کو کیوں کالعدم رکھا ہوا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی مرتب کردہ سفارشات کو دیمک چاٹ رہی ہے لیکن حکمران طبقہ انسانی حقوق کی پامالی اور آزادی کے خلاف قوانین بنانے میں مصروف ہے۔