لاہور (وقائع نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے طالبان کے خلاف آپریشن روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے۔ جمعہ کے روز چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ کاشف سلمانی نے موقف اختیار کیا کہ بظاہر حکومت اور طالبان میں مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور حکومت نے ممکنہ آپریشن شروع کر دیا ہے اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہو گا لہذا اسے روکا جائے۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار سے کہا کہ پہلے آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔ چیف جسٹس نے درخواست گذار کو دو سوالوں کے جواب دینے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس نے پہلے سوال میں کہا کہ یہ بتایا جائے کہ اگر ملک میں خانہ جنگی یا سول وار ہو تو عدالت کا دائرہ کار کیا ہے؟ اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کا حکومت کو کیا فائدہ ہے اور کیا نقصان۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دفاعی پالیسی بنانا حکومتوں کا اختیار ہے عدالت کا نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے 28 مارچ تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کر دی ہے۔
طالبان کیخلاف آپریشن روکنے کی درخوست مسترد‘ دفاعی پالیسی بنانا حکومت کا اختیار ہے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
Mar 01, 2014