تہران (آئی این پی) ایران نے گیس پائپ لائن منصوبے پر پاکستان کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے وہ معاہدے کے مطابق منصوبے کی تکمیل کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔ ایرانی خبر ایجنسی فارس نیوز کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران کے نائب وزیر پٹرولیم و عالمی تجارتی امور علی مجیدی نے الزام عائد کیا کہ پاکستان دو ملکی گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا بلکہ وعدہ خلافی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ بدقسمتی کی بات ہے پاکستان نے ایران کے ساتھ معاہدے میں کئے گئے وعدے کے مطابق کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا اور ایران، پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ پاکستان کے سنجیدہ اقدامات نہ اٹھانے کے باعث تعطل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا ایران نے اپنی سرحد پر 75فیصد یعنی 900کلو میٹر پر گیس پائپ لائن بچھانے کے حوالے سے اپنا کام مکمل کر لیا ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے 700کلو میٹر پر پائپ لائن کی تعمیر کا انتظار ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق شاہد خاقان عباسی کا بیان مسترد کرتے ہوئے مجیدی نے کہا پاکستان کی جانب سے ایران پر پابندیوں کو معاہدے سے منسلک کرنا بڑی ناکامی ہو گی۔ معاہدہ کرنے سے قبل پاکستان پر بہت زیادہ دبائو تھا اور اسے معاہدے پر دستخطوں سے روکنے کی بہت کوششیں کی گئیں لیکن اس وقت پاکستان کی طرف سے ان دھمکیوں پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور ایران پر پابندیوں کے باوجود شعوری طور پر معاہدے پر دستخط کئے گئے۔مجیدی نے کہا ایران توقع کرتا ہے پاکستان اپنے وعدے کی پاسداری کرے گا اور ڈیڈ لائن کے خاتمے سے قبل منصوبے کی تکمیل یقینی بنائے گا۔ مزید برآں ایران کے پولیس چیف بریگیڈیئر جنرل اسماعیل احمد مقدم نے کہا ہے پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے مغوی ایرانی محافظ اس کی سرزمین پر ہوئے تو وہ ان کی رہائی کے لئے ہرممکن تعاون کریگا اور دہشت گردوں کی سرگرمیاں روک دے گا۔ سیستان بلوچستان کے علاقے ایران شہر میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا ایران دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پر عزم ہے اور فورسز پاک ایران سرحد پر سے مغوی 5 سرحدی محافظوں کی رہائی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے اور ہم مغویوں کی بحفاظت رہائی چاہتے ہیں۔ سرحدی محافظوں کی بازیابی کیلئے اسلامی انقلابی گارڈز کو (آئی آر جی سی)، پولیس فورس، وزارت انٹیلی جنس اور دیگر سفارتی حلقے آپس میں تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان نے کہا ایرانی سرحدی محافظوں کے معاملے پر سنجیدگی سے کام کیا جا رہا ہے اور اگر محافظوں کو اغوا کر کے اس کی سر زمین پر لایا گیا ہے تو وہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کریگا اور ایران کے ساتھ اس سلسلے میں مکمل تعاون کریگا۔