نظام آتے جاتے رہتے ہیں، حکومت فوج سے ملکر دہشت گردی ختم کرے: الطاف

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی تحریک خون کے دریا عبور کرتی رہی اور اب ایم کیو ایم کے کارکنوں کو چن چن کر قتل کیا جاتا ہے، آج بھی ہمارے 2 کارکنوں کو قتل کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو جناح گرائونڈ میں لیبر ڈویژن کے 27 ویں یوم تاسیس کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا دہشت گردوں نے فوج، ایف سی اور رینجرز پر حملے کئے، کراچی کے بیشتر علاقوں میں طالبان کا راج ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں نے مارشل لا کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ کہا تھا اگر حکومت  واضح پالیسی نہیں دیتی تو فوج ٹیک اوور کر لے، حکومت نے پالیسی کا اعلان کر دیا اب فوج کے ساتھ ملکر ریاست کو بچا لے لوگ پاکستان میں کس جمہوریت کی بات کرتے ہیں، لوگوں کو جمہوریت کا مطلب تک نہیں معلوم اور چیمپئن بنتے ہیں۔ جمہوریت کا مطلب ہے حکومت عوام سے اور عوام کے درمیان ہوتی ہے مگر یہاں تو چند خاندانوں کے درمیان ہی حکومت گھومتی ہے۔ انہوں نے کہا میں آمریت اور فوج کی حکمرانی کا واحد مخالف آدمی ہوں، مجھے ضیاء الحق کے دور میں پانچ کوڑے اور 9 ماہ کی سزا دی گئی۔ جب میں جیل گیا تو فوجیوں نے معافی مانگنے کا کہا میں نے انکار کر دیا کوئی اور جمہوریت چیمپئن ہوتا تو معافی نامہ لکھ کر باہر آ جاتا۔ الطاف نے کہا  ناگن چورنگی واقعہ پر رینجرز کی قربانیاں فراموش نہیں کی جا سکتیں کسی ایک واقعہ پر رینجرز یا فوج کو خراب نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا نظام آتے جاتے رہتے ہیں حکومت فوج کے ساتھ ملکر دہشت گردی کا خاتمہ کرے۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...