جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے اعزازمیں ظہرانہ دیا۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال ،سینیٹ انتخابات ،خیبرپی کے میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ، ہارس ٹریڈنگ روکنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ میڈیاسےبات کرتےہوئے آصف علی زرداری نےعمران خان کا نام لئے بغیرکہاکہ کل تک کچھ لوگ شاہراہ دستور پردھرنا دیئے بیٹھے تھے اور آج 22ویں ترمیم کے ذریعے پارلیمنٹ میں آنا چاہتے ہیں،الیکشن پرتحفظات تھے لیکن جمہوریت کی مضبوطی کےلئےکردارادا کیا۔
آصف زرداری کاکہنا تھا کہ انہوں نے اقتدار کو عاجزی کے ساتھ اپنایا اگرنوازشریف بھی جھک کر کام لیتے تو مشکلات درپیش نہ ہوتیں
بلاول بھٹو زرداری سے اختلاف بارے سوال پرآصف علی زرداری نے کہا کہ باپ بیٹے میں بھلا کیا اختلاف ہوسکتاہے، ذوالفقار مرزا کے بارے میں وہی کہوں گا جو بے نظیر نے فاروق لغاری کے بارے میں کہاتھا،وقت آنے پر پیپلزپارٹی کی چیئرمین شپ بلاول کے حوالے کردونگا-
اس موقع پرمولانافضل الرحمن نے کہاکہ آصف زرداری سے قومی ایکشن پلان کی آڑمیں سندھ میں گرفتاریوں کا معاملہ اٹھایا ہے،ہارس ٹریڈنگ کے مخالف ہیں مگراپنے لوگوں پرعدم اعتماد نہیں کرسکتا۔
پیپلزپارٹی سینیٹ انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کےلئے متحرک ہوگئی ہے ، کیا آصف علی زرداری پیپلزپارٹی ، جمعیت علمائے اسلام ف، عوامی نیشنل پارٹی اور قومی وطن پارٹی کو ایک پلیٹ فارم پراکٹھا کرپائینگے یا نہیں یہ چند دنوں میں واضح ہوجائےگا-
آصف علی زرداری نے کہاہے کہ اقتدار میں نوازشریف عاجزی اپناتے تومشکلات درپیش نہ آتی
Mar 01, 2015 | 18:28