لاہور(نامہ نگار+نمائندہ سپورٹس ) سکیورٹی اداروں نے قذافی سٹیڈیم لاہور سمیت ملحقہ علاقوں کو اپنے حصار میں لے لیا ہے۔ بتایا گیا ہے سکیورٹی اداروں نے قذافی سٹیڈیم اور ملحقہ علاقوں کا سرچ جائزہ لینے کے بعد قذافی سٹیڈیم کی عمارت میں واقعہ تمام دفاتر اوردوکانوں سمیت ریسٹورنٹس کو پانچ روز کے لئے بند کردیا جبکہ سکیورٹی پلان کے تحت قذافی سٹیڈیم کی جانب جانے والے تمام راستوں کو خار دار تاروںسے بند کرتے ہوئے ان راستوں پر ہر قسم کی ٹریفک کو ممنوع قرارد یدیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق نشتر سپورٹس کمپلیکس کے اندر پارکنگ کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ شائقین کو قومی شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد اندر جانے دیا جائے گا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے پاکستان سپر لیگ کے فائنل کی سکیورٹی کے لئے رینجرز کی چار کمپنیاں طلب کرلیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قذافی سٹیڈیم کے باہر سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔ سرچ اینڈ سویپ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے شخص کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔آئی اینی پی کے مطابق بڑے میچ کے ٹکٹ بڑے دام پر مل رہے ہیں۔ ہر انکلوژر کا ریٹ ڈبل سے بھی زیادہ ہے۔ 300 روپے والا ٹکٹ 500 روپے کا ہے۔ جنرل سٹینڈ میں 8 ہزار شائقین کی گنجائش ہے۔ 500 والا ٹکٹ 4اور8 ہزار روپے تک فروخت ہورہا ہے۔عبدالقادر اور رمیز راجہ انکلوژر میں 25,25 سو یعنی ٹوتل 5 ہزار لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔ 1500 والے ٹکٹ کی قیمت 12 ہزار تک جا پہنچی ہے۔ فضل محمود اور عمران خان کے وی آئی پی انکلوژر میں 3,3یعنی کل 6ہزار تماشائیوں کے بیٹھنے کی جگہ ہے۔ نمائندہ سپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے سپر لیگ کے فائنل میچ کے لیے ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے پر شائقین کرکٹ نے سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ شائقین کرکٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت پاکستان کرکٹ بورڈ کو عوام کو سستی تفریح مہیا کرنے کے لیے ٹکٹوں کی قیمتیں کم کرنے کے لیے احکامات جاری کرے۔ دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے ٹکٹوں کی فراہمی میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔ سارا دن کرکٹ دیکھنے کے خواہشمند افراد ٹکٹ کے حصول کے لیے اخبارات اور ٹیلیویژن کے دفاتر فون کر کے پاکستان سپر لیگ فائنل کی ٹکٹوں کی دستیابی کے حوالے سے معلومات لیتے رہے۔ نامہ نگار کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میںکرانے کے لیے قانون نافذکرنیوالے اداروں سے مشاورت مکمل ہو گئی۔ فائنل میچ کے حوالے سے 3 اور چار مارچ کی درمیانی شب فائنل میچ کھیلنے والی ٹیموں کے کھلاڑی اور آفیشلز علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچیں گے جبکہ کھلاڑیوں اور آفیشلز کے روٹ کے تمام راستوں کو ریڈ زون میں تبدیل کرکے سکیورٹی ایجنسیوں، پولیس، رینجرز کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے، کھلاڑیوں کے لیے 4 ہیلی کاپٹرز ایوی ایشن ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے موجود ہوں گے۔کھلاڑیوں کو سکیورٹی کے حصار میں لانے کے ساتھ 3 مختلف راستوں کو سنگل روٹ پلان میں شامل کیا جائے گا۔ میچ سے 3 گھنٹے قبل شائقین کو سٹیڈیم کے اندر جانے کی اجازت ہوگی، موبائل فون، سگریٹ، ماچس، بیٹری ، لائٹ ساتھ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔کھلاڑیوں کو ہوٹل سے سٹیڈیم لانے اور واپس ہوٹل لے جانے کیلئے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ جبکہ فائنل کی سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے لاہور پولیس نے دیگر اضلاع سے اعلیٰ پولیس افسران کی خدمات مانگ لی ہیں۔اٹک،چنیوٹ، منڈی بہا الدین اور دیگر اضلاع سے اعلیٰ پولیس افسران کی خدمات مانگ لی گئی ہیں ۔ ڈی پی او اٹک زاہد نواز ٹیموں کی آمد ورفت کے دوران حفاظت کے ذمہ دار ہوں گے۔قذافی سٹیڈیم کے اندرونی نظم و نسق کے ذمہ دار ڈی پی اوچنیوٹ ہوں گے، ڈی پی اومنڈی بہاؤالدین داخلی اورخارجی ناکوں کے انچارج مقرر کئے گئے ہیں،پی پی آئی سی تھری کنٹرول روم کی حفاظت کی ذمہ داری ایس ایس پی عمران یعقوب کو دی گئی ہے جبکہ ایس ایس پی مصطفی حمیدملک مانیٹرنگ کنٹرول روم میں تعینات ہونگے۔ڈی پی او وہاڑی عمر سعید ملک قومی رضا کار فورس اور ایلیٹ فورس کے دستوں کی قیادت کریں گے، ایس ایس پی طیب حفیظ چیمہ بیرون شہر راستوں پربنائے گئے پولیس ناکوں کے انچارج ہوں گے۔ایس پی ہارون جوئیہ ہنگامہ آرائی روکنے والے گروپ کے سربراہ ہوں گے، ایس پی مجاہد فیصل شہزاد مین کیول کیڈ کے انچارج مقرر کئے گئے ہیں، ایس ایس پی قرارحسین ایڈیشنل کیول کیڈ کے انچارج بنائے گئے ہیں۔ایس پی گوجرانوالہ ملک ندیم کھوکھر کیول صدر پاکستان کے حفاظتی دستے کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں جبکہ ایس ایس پی ایڈمن لاہور رانا ایاز سلیم قذافی اسٹیڈیم کی نگرانی کرنے والے دستوں کے سربراہ بنائے گئے ہیں۔ آن لائن کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے لاہور میں فائنل کیلئے موبائل فون سروس بند کرنے کی سفارش کردی گئی ہے۔ پنجاب حکومت کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا ہے پاکستان سپر لیگ کے فائنل میچ کے موقع پر سکیورٹی انتظامات میں کوئی سقم نہیں رہنے دیں گے، میچ کے روز 12سے14ہزار نوجوان تعینات ہوں گے جبکہ تین درجاتی سکیورٹی انتظامات کئے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے دوران کھلاڑیوں کو سربراہ مملکت کی سکیورٹی دی جائیگی۔ روٹ کے تمام راستوں کو ریڈ زون میں تبدیل کرکے سکیورٹی ایجنسیوں، پولیس، رینجرز کے اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ ایک آفیشل نے بتایا عام طور پر وی وی آئی پی افراد کو تین سطحی سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے، کھلاڑیوں اور دیگر اعلیٰ حکام کو سفر اور سٹیڈیم میں پانچ سطحی اعلیٰ سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔