سرینگر (آن لائن+اے این این+اے پی پی) بھارتی مظالم کیخلاف مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ عدالت نے حریت رہنما مسرت عالم کے ریمانڈ میں 10 مارچ تک توسیع کر دی ہے۔ مشترکہ حریت قےادت کے احتجاجی پروگرام کے تحت پرےس انکلےو سرےنگر مےں اےک حتجاجی رےلی نکالی گئی اور دھرنا دےا گےا ۔ کشمےرمےڈےاسروس کے مطابق اس موقع پر آزادی پسند رہنماﺅں معراج الدین کلوال، شوکت احمد بخشی اور غلام نبی ذکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترغےب وتحریص اورظلم و جبر کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے عزم کو نہ ماضی میں توڑا جاسکا ہے اور نہ مستقبل مےں ایسا ممکن ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے ضلع پلوامہ اور جنوبی کشمیر کے مختلف دیہات میں چھاپوں کے دوران بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوںکی گرفتاریوں کو قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ حالات کو بد سے بدتر بنانے پرتلی ہوئی ہے اورکشمیرکو مزید غیر یقینیت کی طرف دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے۔مقامی عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما مسرت عالم بٹ کے ضمانت پر رہائی کے احکامات پر حکم امتناہی میں توسیع کرتے ہوئے انہیں دس مارچ تک ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے ۔حریت قیادت نے نیا احتجاجی کیلنڈر جاری کردیا جس کے تحت دس مارچ کو ہڑتال ہوگی جبکہ بار ایسوسی ایشن کو عدالتی احکامات پر حکومت کی جانب سے عملدرآمد نہ کرنے کیخلاف یکم مارچ سے آٹھ مارچ کو پرامن احتجاجی مظاہرے کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ قائدین علی شاہ گیلانی، مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق یکم مارچ کو کوئی ہڑتال نہیں ہوگی تاہم بار ایسوسی ایشن کی جانب سے عدالتی احکامات پر حکومت کی جانب سے عمل نہ کرنے کیخلاف پرامن احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے۔ حریت رہنما یاسین ملک نے کہا مظفر راتھر کو سزائے موت کا فیصلہ انصاف کا قتل ہے۔