اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)فیڈرل گورنمنٹ ہسپتال پولی کلینک میں پمز کی طرح مشینیں خراب ہونا معمول بن گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایمرجنسی کے مریضوں کو الٹرا ساﺅنڈ کی تاریخ ایکماہ بعد کی دی جا رہی ہے اور عملہ ان مریضوں سے ہمدردی کرتے ہوئے جلد اور ارجنٹ الٹراساﺅنڈ کیلئے پرائیویٹ میڈیکل لیبارٹریوں پر بھیج دیتا ہے اور باقاعدہ ان کا نمبر اور وقت کا بھی بتایا جاتا ہے ۔دوسری جانب پولی کلینک میں ایکسرے مشین پچھلے ایک ہفتہ سے خراب پڑی ہوئی ہے جسے ٹھیک کرانے کیلئے کوئی اقدام تاحال نہیں اٹھایا گیا ہے ۔ ڈاکٹرز کی جانب سے مریضوں کو باھر سے ایکسرے کے لیئے پرچی پر نمبر لکھ کے دیا جارہا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے کوئی ذمہ داری قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ۔ مریضوں کےمطابق روز کوئی نہ کوئی مشین خراب ہوتی ہے سوال کیا جائے تو عملہ بدتمیزی پر اتر آتا ہے ۔ اس حوالے سے متعدد بار بار شکایات بھی کی گئیں ہیںمگر کوئی جواب نہیں دیا جاتا ہے ۔ قریب ہی لیبز میں بھیج دیا جاتا ہے اور مجبوراً وہاں سے مہنگی داموں ایکسرے اور الٹراساﺅنڈ کروانا پڑتا ہے ۔ اس حوالے سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شاہد حنیف سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے مگر انہوںنے فون اٹینڈ نہ کیا جبکہ دیگر ڈاکٹروںنے اپنا موقف دینے سے انکار کردیا ۔