اسلام آباد (این این آئی+ اے این این) سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے زینب کے قاتل کی نعش کو کنکریاں مارنے کی وزارت قانون کی تجویز مسترد کردی ہے۔ بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا سینیٹر جاوید عباسی کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں زینب کے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کے معاملے پر غور کیا گیا، اجلاس میں وزارت قانون نے زینب قتل کے ملزم کو سرعام پھانسی دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سرعام پھانسی دینے پر اعتراضات سامنے آ رہے ہیں۔ وزارت قانون نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ملزم کو جیل میں پھانسی دیکر اس کی نعش شہر میں گھمائی جائے، نعش شہر میں گھمانے سے لوگوں کو پتہ چلے گا اور خوف بھی پیدا ہوگا جب کہ نعش کو لوگ کنکریاں بھی مار سکتے ہیں جیسے شیطان کو ماری جاتی ہیں۔ کمیٹی نے وزارت قانون کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی نعش شہر میں اس طرح نہیں گھما سکتے، جیسے زندہ انسان کا احترام ہے اتنا ہی کسی کی نعش کا احترام ہے اور اسلام میں نعش کا زیادہ احترام ہے لہذا کسی نعش کی اس طرح بے حرمتی نہیں کی جا سکتی۔ شریعت میں نعش کے احترام سے متعلق کہا گیا ہے۔ سرعام پھانسی دی تولوگ زینب کے قاتل کی نعش کی بے حرمتی کریں گے۔ حکام وزارت قانون نے کہا سرعام پھانسی کیلئے رولزمیں ترمیم کرنی پڑے گی۔