کوٹ مومن+ بھلوال+ سرگودھا (نامہ نگاران+ نیوز ایجنسیاں) سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے وزیراعظم ہاؤس سے نکالا گیا، پھر اس ہی فیصلے کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے ہٹایا گیا۔ انہوں نے کہا 5 لوگوں نے ووٹ کی پرچی کو پھاڑ کر کروڑوں لوگوں کی توہین کی۔ ووٹ کو عزت نہ دینے والوں کی بھی عزت نہیں کریں گے۔ کوٹ مومن میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا پہلے فیصلے سے کروڑوں ووٹرز کی توہین ہوئی۔ چند دن پہلے تک میں مسلم لیگ (ن) کا صدر تھا، یہ نا انصافیاں کیوں ہو رہی ہیں؟ انہوں نے کہا وہ مانتے ہیں کوئی کرپشن کی نہ کسی ٹھیکے سے پیسے کمائے۔ پھر مجھے کیوں نکالا گیا۔ ہمارے امیدوار کو شیر کے بجائے پک اپ کا انتخابی نشان دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا ملک کے نامور وکلا نے بھی کہا فیصلہ درست نہیں۔ ایک اقامہ اور بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالنا جائز نہیں، کیا سرکاری خزانے سے خورد برد کی تھی؟۔ نواز شریف نے کہا میں نے قدم بڑھا دیا اب عوام نے ساتھ دینا ہے۔ پاکستان مصیبتوں سے نکل کر دوبارہ خوشحالی کی ڈگر پر آئے گا، عوام کے حقوق کی جنگ جیتیں گے۔ انہوں نے کہا اب پٹرول کی قیمت پھر بڑھ رہی ہے، میں تو چاہتا تھا بجلی کی قیمت بھی کم ہو۔ انہوں نے کہا ملک کو پیچھے دھکیلنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ مجھے آئوٹ عوام اِن کر رہے ہیں۔ عمران خان نے خود کہا نوازشریف کے خلاف فیصلہ کمزور ہے۔ بھلوال سے نامہ نگار کے مطابق نواز شریف نے کہا مجھے ایک ایسے فیصلے پر نکالا گیا جس کے بارے میں خود عمران خان کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے خلاف کمزور فیصلہ آیا۔ وہ کوٹ مومن کے نواح میں ایم پی اے طاہر احمد سندھو مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس مو قع پر ضلعی صدر مسلم لیگ ن چوہدری شاہنواز رانجھا وفاقی وزیر مملکت چوہدری محسن شاہنواز ، ایم این اے حامد حمید، ایم این اے شفقت بلوچ بھی موجود تھے۔ مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ حلقہ پی پی 30میں ن لیگ کا انتخابی نشان شیر نہیں دیا گیا بلکہ پک اپ دی گئی ہے یا ناانصافیاں کیوں ہو رہی ہیں۔ این این آئی کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم نے فیصلہ کر لیا ہے جو ووٹ کو عزت نہیں دیگا ہم اس کی عزت نہیں کرینگے۔ سینٹ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو شیر کا نشان نہیں ملا، معاملہ دھاندلی کی طرف جا رہا ہے، عوام دھاندلی کی سازشوں کو ناکام بنا دینگے۔ پاکستان سے محبت کرنے والا اور حق پر ڈٹنے والا انسان ہوں، پیچھے ہٹنے والا نہیں، سفر تھوڑا سا مشکل ہے میں برداشت کر رہا ہوں، میرے ساتھ تھوڑا برداشت کرنا پڑا تو کریں، پاکستان کے ساتھ جو چند لوگ سلوک کر رہے ہیں وہ ہم روکیں گے، ملک کو ڈگر پر لائیں گے۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے ساتھ انتقامی روئیے اختیار کرتے ہوئے پاکستان اور پاکستانیوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کیا جا رہا ہے۔ ہم ووٹ کے تقدس کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اصولوں پر سمجھوتہ ہماری سرشت میں شامل نہیں سینٹ الیکشن میں بھی مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدوار ہی جیتیں گے اور آئندہ عام انتخابات میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف آنے والے مذکورہ فیصلے سے کروڑوں ووٹرز کی توہین ہوئی، ووٹ کو عزت دو صحیح نعرہ ہے۔ نوازش ریف کی کوٹ مومن آمد کے موقع پر سکیورٹی انتظامات سخت رکھے گئے۔ نواز شریف نے دوران تقریر اپنے ساتھ آنے والے افراد کو یہ کہہ کر سامنے سے ہٹا دیا کہ آپ تو مجھے دیکھتے رہتے ہیں سامنے سے ہٹ جائیں یہاں موجود دوسرے لوگوں کو دیکھنے دیں۔ تلاوت کلام پاک کے بعد مرحوم ایم پی اے طاہر سندھو کے ایصال ثواب کے لئے افتحہ خوانی کی گئی۔ نواز شریف نے دوران تقریر مکالمہ بازی کی اور حاضرین سے دریافت کیا کہ آپ چاہتے ہیں کہ میں دوبارہ آئوں، حاضرین کا جواب اثبات میں آنے پر انہوں نے کہا کہ کوٹ مومن میں کوئی جگہ اس جلسہ سے بڑی بھی ہے جہاں آپ مجھے بلانا چاہتے ہیں حاضری کی طرف سے ہاں میں جواب ملنے پر انہوں نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ مجھے بلائیں گے اور وہاں کوٹ مومن کے ساتھ سرگودھا کے بھی سب لوگ آ جائیں ہم وہاں پر مزید باتیں کریں گے۔ نواز شریف بھی ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگاتے رہے۔ صباح نیوز کے مطابق نواز شریف نے کہا ہے کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل ہی دھاندلی کی جا رہی ہے پاکستان کے حالات دوبارہ خراب کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کوٹ مومن میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسلم لیگ (ن) کا بہترین سپاہی ہے اور میاں شہباز شریف نے بھی مسلم لیگ (ن) کیلئے بہت سی قربانیاں دی ہیں جنہیں کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی وزارت عظمیٰ کے منصب کو احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں جبکہ شہباز شریف جس طرح صوبہ میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھارہے ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔