وادی کشمیر جس طرح بھارتی افواج کے ہاتھوں تباہ ہو رہی اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی بھارت 70 سال سے جموں وکشمیر پر قابض ہے اور اپنی درندگی کے لئے وہاں سات لاکھ سے زائد افواج کی چھاونی قائم ہوئے ہے، لیکن ظالم افواج کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم نہیں کرسکی بلکہ ہر روز ایک نئے جذبے اورایمانی ولولہ کے ساتھ تازہ دم ہوکر ان مظالم کا مقابلہ کررہے ہیں۔عالمی طاقتیں صرف انہیں مسلمان ہونے پر ان کی آزادی کی تحریک کو نہیں دیکھ رہی بلکہ بھارت کی بدترین درندگی پر عالمی طاقتیں اور اقوام متحدہ اپنی آنکھوں پر کالی پٹی باندھے ہوئے ہے ان 70 سالوں میں بھارت اسرائیل نے مل کر کشمیریوں پر جو ظلم وجبر اور بربریت کے ریکارڈ قائم کئے ہیں اس کے باوجود کشمیرہوں کے جذبہ حب الکشمیر کم نہیں کرسکے۔کشمیر آج بھی سلگ رہاہے عالمی طاقتیں نینید خرگوش میں ہیں ان کا ضمیر مر چکا ہے اگر یہی کشمیر غیر مسلم کی تحریک ہوتی تو کشمیر کب کا آزاد ہوچکا ہوتا لیکن داد دینی پڑے گی پاکستانی قوم کو جو 70سال سے کشمیریوں کے لئے ان کے شانہ بشانہ ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر ان کے حقوق کے سفارتی اخلاقی جنگ لڑ رہے 5 فروری کو اظہار یکجہتی کشمیر منانا سب سے بڑی دلیل ہے۔
پاکستان سفارت خانہ کویت کے قائد اعظم ہال میں کشمیری حریت پسندوں کی تحریک آزادی جموں کشمیر اور بھارت کی جانب سے نہتے معصوم کشمیریوں پر ظلم وبربریت کے خلاف اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے سلسلہ میں تقریب کا انعقاد ہوا۔تقریب کا آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا جس کی سعادت قاری مشہود الحق نے حاصل کی۔نقابت کے فرائض پاسپورٹ سیکشن کے انچارج عطاالرحمان واہلہ نے سرانجام دیئے۔اس موقع پر سفیر پاکستان غلام دستگیر نے صدر پاکستان سید ممنون حسین اور وزیراعظم پاکستان شاہد حاقان عباسی کے کشمیر کے حوالے سے بیان پڑھ سنائے۔انہوں نے کہاکہ بھارت ایل او سی کی خلاف ورزی اس لئے کرتا ہے تاکہ وہ کشمیر کی توجہ عالمی سطح سے ہٹاسکے۔سفیر پاکستان نے اپنے خطاب میں کہاکہ حکومت پاکستان سفارتی۔اخلاقی۔مذہبی سطح پر انکی آزادی کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔اس موقع پر ایک ڈاکومنٹری بھی چلائی گئی اور آئی ایس پی آر کی جانب سے کویت میں مقیم شاعر کاشف کمال کے گیت کو بھی چلایا گیا آخر میں قاری مشہود الحق نے کشمیریوں کی آزادی کے لئے خصوصی دعا کرائی۔اس موقع پر خصوصی طورپر سفیر پاکستان غلام دستگیر نے وقت نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سفارت خانہ پاکستان میں تقریب میں عرب اور انٹرنیشنل میڈیا نے بھرپور شرکت کی اور تقریب کو کور کیا جبکہ انہوں نے کشمیر کے سلسلہ میں میرا انٹرویو لیا ان کو بتایاگیاہے 70 سال سے کشمیریوں پر بھارت ظلم وستم وبربریت کے بارے آگاہ کیا ہمارااور سب پاکستانی کمیونٹی کا بھی فرض بنتاہے کہ وہ کشمیر میں ہونے والے ظلم وبربریت کے بارے یہاں کے لوگوں کو بتایا جائے۔ کشمیرکمیٹی کویت کے صدر افتخار احمد نے کہاکہ کشمیری اپنی آزادی کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں ، انشاء اللہ تعالیٰ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔معروف ایڈووکیٹ سید جعفر حسین صمدانی نے کہاکی سفارت خانہ میں تقریب میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے سلسلہ میںکمیونٹی نے بھر پور حصہ لیا جبکہ عرب میڈیا کا آنا اس بات کی غمازی کرتاہے کہ مسئلہ کشمیر اب اس طرف بڑھ رہا ہے کہ اس مسئلہ کا حل نکلنا چاہئے اور کشمیریوں کی تحریک دن بدن زور پکڑ رہی ہے بھارت کے ظلم وبربریت عیاں ہوچکے ہیں ۔