ڈریپ کے راستے میں کسی عدالت کا حکم امتناع رکاوٹ نہیں بننے دینگے‘ چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں ادویات کی قیمتوں میں اضافوں اور غیر معیاری ادویات کی تیاری سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ادویات کی قیمتوں اور معیار کے تعین کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے روڈ میپ تیارکرکے پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت آج تک ملتوی کردی ہے عدالت نے قرار دیا کہ فاضل عدالت تجاویز اور روڈمیپ کا جائزہ لیکر آج (جمعرات) ہی کیس کا فیصلہ دے گی ۔دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ یہ ہم نے کام کمپنی کے لیے نہیں اپنی قوم کے لیے کرناہے۔ کمپنیوں کی درخواست پر فیصلہ نہ آنے سے ازخود قیمتیں بڑھ جانے کی شقیں کالعدم قراردیں گے، ڈریپ کے راستے میں کسی عدالت کا حکم امتناع رکاوٹ نہیں بنے گا۔ بروز بدھ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے زخود نوٹس کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ایل ڈی اے اورکے ڈی اے میں قانون ہے کہ نوے دن میں درخواست پرفیصلہ نہ آئے تو نقشہ ازخود منظور تصور ہوجاتا ہے، ڈرگ پالیسی میں بھی ایسی ہی شق رکھی گئی ہے، ایسی شقوں کا مقصد صرف لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہوتا ہے، ڈرگ پالیسی میں شامل ایسی شقیں کالعدم قرار دیدیں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری سروسز سے کہا تھاکہ اس کام کو جہاد سمجھ کر کریں، جہاں ادارے ناکام ہوجائیں تو وہاں کسی نے کام کرنا ہے، ڈریپ کے راستے میں کسی عدالت کا حکم امتناع رکاوٹ نہیں بنے گا، چین کے چیف جسٹس کے بقول ان کے ملک کا ہر شخص قوم کیلئے سوچتا ہے، ان لوگوں کی سوچ بھی قوم کی بھلائی والی ہوگی،میں کسی کو مکھن نہیں لگارہا۔ تمام شراکت دار مل کر ادویات کی قیمتوں اور معیار سے متعلق روڈمیپ تیار کر کے آج کسی بھی وقت دے دیں،کمپنیوں کے وکلا،ڈریپ،اور سیکرٹری ہیلتھ ایک ساتھ بیٹھ کرتجاویز تیارکرلیں، آج تجاویز کا جائزہ لے کرفیصلہ دے دیں گے۔کیس کی سماعت ایک دن کیلئے ملتوی کر دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن