لاہور(نمائندہ سپورٹس) لاہور فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر ، آرگنائزر میاں رضوان اور انٹرنیشنل کھلاڑی و کوچ خالد خان نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی بحالی کیلئے بنائی گئی نارملائزیشن کمیٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی فٹبال فیڈریشن کے کروڑوں روپے خرچ کرتے ہوئے فٹبال کی بہتری کیلئے کام کرنے کی بجائے اپنے ذاتی ایجنڈا پر کام کر رہی ہے اور اس کا مقصد ایک خاص گروپ کو پروموٹ کرنا ہے، اگر فیفا نے اس کا نوٹس نہ لیا تو وہ نارملائزیشن کمیٹی کے خلاف احتجاج کریں گے میاں رضوان نے الزام لگایا کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن پر قابض ٹولہ کھیل کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ نارملائزیشن کمیٹی میں وہ لوگ شامل ہیں جو دوہزار پندرہ میں فٹبال پر شب خون مارنے والے تھے اور ان کی نامزدگی فیفا کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔ فیفا نارملائزیشن کمیٹی کو فارغ کرکے فٹبال سے متعلقہ اور محبت رکھنے والے لوگوں کے ہاتھوں میں کھیل کی باگ ڈور سونپے۔ یہ لوگ میرٹ اور فٹبالرز کا نقصان کررہے ہیں۔فیفا نے اس کمیٹی کو نو ماہ میں کلبوں کی سکروٹنی کرکے معاملات منتخب نمائندوں کو سونپنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ چھ ماہ گرزگئے ہیں لیکن اس کمیٹی نے اپنے اصل کام کی بجاے دیگر کاموں پر توجہ مبذول کر رکھی ہے۔ کمیٹی نے ایک ایسی خاتون کو سیکرٹری بنادیا گیاہے جس کا فٹبال سے کوئی تعلق نہیں جبکہ پنجاب میں بھی ایسے عہدیدار لگائے گئے ہیں جن کی فٹبال کیلئے کوئی خدمات نہیں ہیں۔ ہم فٹبال کے سٹیک ہولڈرز ہیں، لیکن کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔سابق انٹرنیشنل کھلاڑی اور کوچ خالد خان نے کہا کہ نارملائزیشن کمیٹی نے قومی ٹیم کیساتھ ایسے غیر معروف لوگوں کو سپورٹ سٹاف میں شامل کیا جن کا فٹبال سے کوئی تعلق نہیں۔ اس طرح کے کاموں سے ملک میں فٹبال کا معیار بہتر ہو نے کی بجائے مزید تنزلی کی طرف جائے گا۔
نارملائزیشن کمیٹی ذاتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے : میاں رضوان
Mar 01, 2020