ایریزونا(انٹرنیشنل ڈیسک) شاید زمین کا ایک اور ننھا منا چاند اور بھی ہے لیکن یہ بالکل نیا ہے اور باقاعدہ زمین کے گرد چکر کاٹ رہا ہے۔ایری زونا میں واقع کیٹالینا اسکائے سروے کے دوران سب سے پہلے ماہرین نے ایک آسمانی پتھر دیکھا جو بہت مدھم تھا اور آسمان پر دیگر اجسام کے مقابلے میں تیزی سے حرکت پذیر تھا۔ اگلے چند روز میں زمین کے مختلف حصوں پر واقع رصدگاہوں نے اسے غور سے دیکھا۔اسے 2020 سی ڈی تھری کا نام دیا گیا اور اس کے مدار اور گردش کا پتا لگایا گیا تو معلوم ہوا کہ ثقلی ڈور کے ذریعے یہ زمین سے بندھا ہے اور گزشتہ تین برس سے زمین کے گرد گھوم رہا ہے لیکن اس کا مدار بہت ہی بیضوی ہے۔خلا میں چھوٹے اجسام پر نظر رکھنے والے ادارے، ’مائنر پلانیٹ سینٹر‘ نے اس پر تحقیق کی ہے اور اس کی دریافت کا اعلان بھی اسی ادارے نے کیا ہے۔ ادارے کے مطابق یہ کوئی مصنوعی شے نہیں بلکہ ایک چھوٹا شہابیہ (ایسٹرائڈ) ہے جو گھومتے ہوئے زمین کی کشش کا اسیر ہوگیا ہے اور زمین کے گرد گھوم رہا ہے۔یہ دوسرا شہابیہ ہے جو زمین کے گرد مدار میں چکر لگارہا ہے۔ اس سے قبل 2006 آر ایچ 120 نامی ایک اور جرمِ فلکی زمین کے گرد گھومنے لگا تھا۔ لیکن ستمبر 2006ء سے جون 2007ء تک زمین کا قیدی رہنے کے بعد یہ ثقل سے آزاد ہوکر کہیں دور چلا گیا تھا۔محتاط اندازے کے مطابق نئے چاند کی جسامت بہت چھوٹی ہے شاید یہ دو سے ساڑھے تین میٹر طویل ہے جو ایک گاڑی کا سائز ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے یہ زمین کے خوبصورت چاند کے برابر نہیں اور ہماری زمین کے گرد 47 روز میں ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ اس کا مدار ہمارے اپنے چاند سے بھی پرے ہیں۔فلکیاتی ماہرین کا اصرار ہے کہ اس کا مدار بھی مستحکم نہیں اور جلد ہی یہ زمین کو چھوڑ کر دور ہٹ جائے گا۔ توقع ہے کہ اپریل میں یہ زمینی ثقل کا حصہ نہیں رہے گا۔