لاہور(خصوصی نامہ نگار) پاکستان علماء کونسل لاہور کے تحت ہونے والے علماء و مشائخ کنونشن میں مقررین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں آج یکم تا 30 مارچ ایک قوم ایک منزل (امن، اخوت، اعتدال) کے عنوان پر اجتماعات ہوں گے۔ آپریشن ردالفساد کی کامیابی پاکستانی قوم اور فوج کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کی واضح دلیل ہے۔ قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل کروایا جائے، مملکت سعودی عرب کی سلامتی، استحکام اور خود مختاری امت مسلمہ کو بہت عزیز ہے۔ پاکستان تمام اسلامی عرب ممالک میں بیرونی مداخلتوں کے خلاف ہے۔ سعودی عرب نے خاشقجی کے معاملہ پر عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ناموس رسالت و عقیدہ ختم نبوت کی چوکیداری اور سری لنکا کے مسلمانوں کے مسئلہ کو حل کروا کر امت مسلمہ کے دل جیت لیے ہیں۔ امت مسلمہ کے مسائل کا حل وحدت اور اتحاد ہے۔ پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کے حقوق کا ہر سطح پر تحفظ کیا جائے گا۔ جبری مذہب کی تبدیلی اور شادی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ایسا کرنے والے اسلام اور مسلمانوں کی بدنامی کا سبب بنتے ہیں۔ کسی بھی شخص، جماعت یا گروہ کو نفرت انگیز تقریر و تحریر کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ مدارس عربیہ کیلئے نئے امتحانی بورڈز کا فیصلہ درست سمت قدم ہے۔ وقف املاک کے حوالے سے علماء و مشائخ کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔ کنونشن میں ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد علماء و مشائخ نے شرکت کی۔ کنونشن کی صدارت مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ کنونشن سے مولانا اسعد زکریا، علامہ عبد الحق مجاہد، قاضی مطیع اللہ سعیدی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا حق نواز خالد، مولانا عبید اللہ گورمانی، علامہ طاہر الحسن، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا حنیف عثمانی، پیر اسعد حبیب شاہ جمالی، مولانا محمد اصغر کھوسہ، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا ابو بکر صابری، مولانا انوار الحق مجاہد، شبیر یوسف گجر، مولانا عبد المالک آصف، مولانا اسلم صدیقی، مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا عبد الحکیم اطہر، قاری زبیر زاہد، مولانا اسلام الدین، قاری محمد اسلم قادری، قاری شمس الحق، مولانا حسان احمد حسینی، مولانا محمد خورشید نعمانی، مولانا فہیم الحسن فاروقی، مولانا عبد اللہ حقانی، مولانا عبد اللہ رشیدی، میاں راشد منیر، مولانا عاصم شاد، مولانا عبد الوحید فاروقی، مولانا ابو بکر حمزہ، مولانا حبیب الرحمن عابد، مولانا عبید اللہ گورمانی، مولانا اظہار الحق خالد، صاحبزادہ حمزہ طاہر الحسن، مولانا سعد اللہ لدھیانوی، مولانا انیس الرحمن بلوچ، مولانا عبد الرشید ، مولانا محمد شکیل قاسمی، مفتی محمد عمر فاروق، مولانا عبد الغفار شاہ حجازی، مولانا تنویر احمد، مولانا محمد احمد مکی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا کلیم اللہ معاویہ، مولانا عزیز الرحمن معاویہ، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا سعد اللہ شفیق، حافظ محمد طیب قاسمی، مولانا حسین احمد درخواستی، مفتی اقبال عثمانی، مولانا یاسر علوی، قاری عبدالرؤف، مولانا مطلوب مہار، حافظ محمد طلحہ فاروقی، مولانا زبیر کھٹانہ، مولانا عقیل زبیری، قاری عزیز الرحمن، مولانا عاطف اقبال اور دیگر نے خطاب کیا۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ علماء و مشائخ، آئمہ و خطباء کے مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر ہر سطح پر رابطہ کار مقرر کر رہے ہیں۔