اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ خوشحال بزنس کمیونٹی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔ نیب نے سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور انڈر انوائسز سے متعلق بزنس کمیونٹی کے معاملات قانون کے مطابق ایف بی آر کو بھیجے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب زیرو کرپشن سو فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے۔ بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم کی ریکوری کیلئے قائم کیا گیا تھا۔ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ پاکستان نے اس کنونشن کی توثیق کر رکھی ہے۔ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو قومی اور بین الاقوامی معتبر اداروں نے سراہا۔ نیب ان لوگوں کے مقدمات کی پیروی کر رہا ہے جن کے پاس 1980 میں کچھ نہیں تھا۔ تاہم اب وہ بڑی بڑی عمارتوں کے مالک بن چکے ہیں۔ انہوں نے یہ رقم کہاں سے حاصل کی۔ جن کو ماضی میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا، اب ان کے غیر قانونی اقدامات، اختیارات کے ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کے بارے میں ان سے پوچھا جا رہا ہے۔ نیب معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بڑی مچھلیوں اور طاقتور کو دیکھے بغیر کارروائی کر رہا ہے، نیب نے گذشتہ تین سال کے دوران 487 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب صرف ریاست پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب ایک کاروبار دوست ادارہ ہے۔