بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیشن ٹکیت نے کسانوں کو مستقبل سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر قسم کی قربانیوں کے لیے تیار ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کسانوں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راکیشن ٹکیت کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے لائے گئے 3 زرعی قوانین سے کسانوں کی تباہی ہوگی، ہم اپنے خاندان اور ذات کے بجائے ملک کے چند سرمایہ داروں کے مزدور بن کر رہ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں اپوزیشن ناکام ہوچکی ہے اس لیے حکومت اپنی مرضی کے فیصلے کررہی ہے۔بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تین ماہ سے جاری کسانوں کی تحریک کوئی عام نہیں، کسانوں کو ہر قسم کی قربانیوں کے لیے تیار رہنا ہوگا، قوانین کی واپسی کے علاوہ کوئی اور چارہ حکومت کے پاس نہیں ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسان پورے ملک میں جائیں گے اور کالے قوانین سے آگاہ کریں گے، ملک میں لٹیرے گھس آئے ہیں اوروہ ملک کو برباد کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ہماری تحریک کمزور ہوگئی تو نوجوان طبقہ بے روزگار ہوجائے گا، اس لیے کسانوں کو ایک ساتھ مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ابھی خاموش ہے، ممکن ہے وہ کسی سازش میں لگی ہو، کسانوں کو تیار رہنا ہوگا۔راکیشن ٹکیت کا مزید کہنا تھا کہ اپنی زمینیں بچانے کے لیے تحریکی چلانی ہوں گی، حکومت نے آگے بھی کوئی رکاوٹ ڈالی تو اسے ختم کرکے اپنی منزل تک پہنچیں گے۔