پٹرول ڈیزل10روپے لٹر، بجلی5روپے یونٹ سستی ،قیمتیں بجٹ تک  برقرار

Mar 01, 2022


اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے بڑے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے پٹرول‘ ڈیزل 10 ‘ بجلی 5 روپے سستی کرنے سمیت متعدد اعلان کر دیئے۔ وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کہا تمام سکالرشپس میرٹ پر دے رہے ہیں۔ فارن ایکس چینج پر 100 فیصد چھوٹ دے رہے ہیں۔ جو بھی انڈسٹری لگائے گا اسے آمدنی کا نہیں پوچھا جائے گا۔ لاہور میں انڈسٹریل پیکج کا اعلان کروں گا۔ نوجوانوں اور کسانوں کو بلاسود قرضے دیں گے۔ گھر بنانے کیلئے سستے قرضے دیئے جائیں گے۔ 407 ارب روپے کے قرضے دو سال میں دیں گے۔ قرض لینے کیلئے بنکوں میں آسانی پیدا کر دی ہے۔ پہلے بنک چھوٹے طبقے کو قرضے نہیں دیتے تھے۔ گھروں کیلئے 50 ارب روپے کے قرضے دے چکے ہیں۔ صحت کارڈ پر مجھے سب سے زیادہ فخر ہے۔ ہر خاندان کی ہسپتال سے دس لاکھ روپے کا علاج کرا سکتا ہے۔ قوم سے کہتا ہوں مجھے پتہ ہے مشکل حالات ہیں۔ کبھی پلوامہ کبھی کرونا اور اب یوکرین کا مسئلہ آ گیا۔ آئی ایم ایف ملکی گروتھ کو مستحکم قرار دے رہا ہے۔ سٹارٹ اپس کو 100 فیصد کیپٹل گین  ٹیکس سے چھوٹ دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وزیراعظم کو بھی نہیں بخشا جاتا۔ ایک حصافی نے لکھا کہ عمران خان کی بیوی گھر چھوڑ کر چلی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پٹرول اور ڈیزل دس روپے فی لٹر سستا کرنے اور بجلی 5 روپے فی یونٹ سستی کرنے کا اعلان کر دیا۔ اور کہا اگلے بجٹ تک بجلی‘ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کریں گے۔ آئی ٹی سیکٹر میں کمپنیز اور فری لانسرز کو 100 فیصد ٹیکس چھوٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت پٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ 70 ارب روپے سبسڈی دیں گے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے بھی لوگوں کو بچائیں گے۔ بی اے پاس نوجوانوں کو ماہانہ 30 ہزار روپے انٹرن شپ دلوائیں گے۔ 80 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے کی جگہ 14 ہزار روپے ملا کریں گے۔ 26 لاکھ سکالرشپس پر 38 ارب روپے خرچ کر رہے ہیں۔ سبسڈی نہ دیں تو پٹرول 220 روپے لٹر ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ دنیا کی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ دنیا کی بدلتی صورتحال کے اثرات پاکستان پر بھی اثرانداز ہو رہے ہیں۔ چین اور روس کا دورہ کر چکا ہوں۔ خارجہ پالیسی اپنے ملک کے مفاد کیلئے ہونی چاہئے۔ اپنے ملک کو نقصان پہنچانے والی خارجہ پالیسی نہیں ہونی چاہئے۔ میں نے ہمیشہ آزادانہ خارجہ پالیسی کی خواہش کی۔روس کا دورہ اہم تھا کیونکہ ہم روس سے گندم اور گیس امپورٹ کریں گے۔ میں نے چین اور روس کا دورہ کیا۔ اﷲ کا شکر ہے ملک کو عزت ملی۔ مستقبل میں میرے دوروں کے اچھے نتائج نکلیں گے۔ روس سے 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنی ہے۔ 

مزیدخبریں