کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم (ٹی ٹی ایس )ٹیکس وصولی کے عمل میں شفافیت لانے میں معاون ثابت ہوگا اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور چیئرمین ایف بی آر کی طرف سے ٹریک اینڈ ٹریس پروگرام کو بھرپور حمایت حاصل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار طارق حسین شیخ، ایف بی آر پراجیکٹ ڈائریکٹر ٹی ٹی ایس نے فرٹیلائزر سیکٹر میں ٹی ٹی ایس کے نفاذ کے حوالے سے منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شوگر سیکٹر میں ٹی ٹی ایس کے نفاذ سے اس سال زیادہ تر کمپنیوں سے پچھلے سال کے مقابلے میں چار گنا ٹیکس وصول کیا گیا ۔ طارق حسین شیخ نے اپنی تقریر میں حکومت پاکستان کے مسلسل تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام مینوفیکچررز کے تعاون سے آگے بڑھے گا اور اس کے نتیجے میں پاکستان کے ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوگا۔شرکا میں ایگری ٹیک فرٹیلائزر لمیٹڈ، برکت فرٹیلائزرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کے نمائندوں سمیت صنعت سے وابستہ اہم ماہرین شامل تھے ۔ٹی ٹی ایس اپنی نوعیت کا تبدیلی کا پیش خیمہ پروگرام ہے جو پیداوار کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ، ٹیکس اسٹیمپنگ اور ڈیٹا شیئرنگ کو بغیر کسی رکاوٹ کے ایف بی آر کے نیٹ ورک کے ساتھ مربوط کرتا ہے، جس کے نتیجے میں ٹیکس کے عمل کی شفافیت، ڈیجیٹل ریکارڈ رکھنے، پوری سپلائی چین میں سامان کی ٹریکنگ کے ساتھ ساتھ مینوفیکچررز اور صارفین کے لیے کاروبار میں آسانی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ٹی ٹی ایس غیر اعلان شدہ مارکیٹوں کی تلاش ، پیداوار اور فروخت کی انڈر رپورٹنگ میں مدد، غیر قانونی/غیر ٹیکس شدہ مصنوعات کے بہا کو روکنے اور محصولات کی چوری روکنے میں بھی مدد کرے گا۔ چینی اور تمباکو کے بعد ٹی ٹی ایس کا دائرہ کاربالآخر معیشت کے متعدد دیگر شعبوں بشمول سیمنٹ اور دیگر شعبوں تک بڑھایا جائے گا۔ پاکستان میں اس نظام کے کامیاب نفاذ کے ساتھ ایف بی آر کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ٹیکسیشن کے بغیر کوئی پیداوارنہ ہو۔ اے جے سی ایل کنسورشیم اور انڈسٹری کے اسٹیک ہولڈرز کا اس کوشش میں کردار انمول ہے اور ایف بی آر نے پہلے ہی اس پروگرام سے پیداوار پر زیادہ نگرانی اور متعلقہ ٹیکس فارمز کی خودکار تخلیق کے ذریعے بہت زیادہ فوائد حاصل کیے ہیں۔اس سمپوزیم کا اہتمام مشترکہ طور پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر )نے اپنی لائسنس یافتہ معروف مقامی کمپنی اے جے سی ایل پرائیویٹ لمیٹڈ اور اپنے کنسورشیم پارٹنرز Authentix Inc یو ایس اے اور MITAS کارپوریشن آف جنوبی افریقہ کے ساتھ مشترکہ طور پر کیا تھا۔