کراچی (نیوز رپورٹر )سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے اور صوبے کے عوام بلاول اور پیپلزپارٹی کی دیگر قیادت کو اپنی ناکامی کے لئے جوابدہ بنانا چاہتے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا یہ آخری دور ہے کیونکہ عوام ان کی خراب حکمرانی، بدانتظامی اور کرپشن سے بیزار ہو چکے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا حقوق سندھ مارچ سندھ کو بچانے اور عوام کو زرداری سے نجات دلانے کے لیے عوام کا مارچ ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مخدوم شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور علی زیدی کی قیادت میں مارچ سندھ کے عوام کی بھرپور شرکت اور حمایت کے ساتھ جاری ہے اور ہم اپنے مقاصد حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کا حقوق سندھ مارچ کموں شہید سے شروع ہوا جہاں ہمارے نوجوان ساتھی میر افتخار لنڈ کنٹینر سے گر کر شدید زخمی ہوگئے اور اب وہ اے او کلینک کراچی میں زیر علاج ہیں۔ پی ٹی آئی کے ایم پی اے ڈاکٹر عمران شاہ زخمی افتخار لنڈ کی دیکھ بھال کے لیے وہاں موجود تھے افتخار لنڈ کو فوری طور پر میرپور ماتھیلو اسپتال لے جایا گیا لیکن سرکاری اسپتال میں کینولا تک دستیاب نہیں تھا، انھوں نے مزید کہا کہ افتخار لنڈ کو ابتدائی طبی امداد کے لیے سی ایم ایچ لے جایا گیا اور بعد ازاں اسے کراچی لایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی ایم ایچ اور میرپور ماتھیلو دونوں ہسپتالوں کے فنڈز برابر ہیں لیکن سہولیات صرف سی ایم ایچ ہسپتالوں میں دستیاب ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سعید غنی کی جانب سے دائر ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت کے لیے انہیں کراچی میں ہی رہنا پڑا اور وہ منگل کو نواب شاہ میں مارچ میں شامل ہوں گے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے پی پی پی کا مارچ شروع ہونے سے پہلے بلاول زرداری سے کچھ سوالات پوچھے تھے اور وہ آگے بڑھیں سے پہلے ہمارے سوالات کے جوابات دیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا مارچ عام لوگوں کا نہیں بلکہ سرداروں اور زرداروں کا مارچ ہے جو سرکاری وسائل استعمال کر رہے ہیں جبکہ ٹھٹھہ اور دیگر علاقوں میں مارچ کے روٹ پر راستوں اور دکانوں کو بند کروا کر عوام کو پریشان کیا گیا کیونکہ عوام کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کے سخت رد عمل سے خوفزدہ ہے۔ حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے پورے صوبے کو تباہ و برباد کر دیا ہے، لاڑکانہ میں ایڈز پھیل رہا ہے، آوارہ کتے شہریوں کو کاٹ رہے ہیں، نوکوٹ میں دو لڑکیوں کو اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ڈاکٹر نمرتا کماری اور نوشین شاہ کے قتل کو خودکشی کے طور پر پیش کیا گیا جب کہ فرزانہ جمال اور پروین رند، بختاور کو تعلیمی اداروں میں ہراساں کیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بلاول زرداری جو آج نواب شاہ جا رہے ہیں ان تمام جرائم کے جوابدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کے ساتھ آنے والے صوبائی وزرا کو سرکاری پروٹوکول حاصل کرنے کا حق ہے لیکن پارٹی جھنڈے اور بینرز لگانے کے لیے فائر ٹینڈر گاڑیوں کے استعمال کا کوئی جواز نہیں بنتا۔