ملتان (سپیشل رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ملتان کے جج صادق مسعود صابر نے مظفر آباد کے علاقہ میں معدنیات کے ریٹ کی وجہ سے فائرنگ کرکے لوگوں کو زخمی کرنے اور لڑائی جھگڑا کرنے کے مقدمہ میں ملوث 30 ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کر دی ہیں پولیس نے ملزمان کے خلاف اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت 21 فروری کو مقدمہ نمبر 287 درج کیا تھا۔ قبل ازیں فاضل عدالت میں ملزمان احمد بخش عرف پودا ،خادم حسین، ناظم حسین، محمد شریف، رضوان، محمد سجاد، محمد عمران ،ممتاز احمد، محمد شاہد، حافظ محمد رمضان، محمد نذیر، محمد عاشق، محمد بوٹا، محمد سردار، محمد محسن، محمد جاوید، محمد اسلم، محمد عمر اکبر، محمد رمضان ولد نواز، محمد شاہد، عارف سعید، خدا بخش، محمد رشید، غلام عباس، محمد طارقز دلدار حسین، محمد افضل ،محمد ساجد اور غلام عباس کو مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تاہم عدالت نے سپریم کورٹ کی ایک ججمنٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف 7 اے ٹی اے کی دفعات ختم کردی ہیں اور ملزمان کو متعلقہ عدالت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ ملزمان کے خلاف الزام ہے کہ انہوں نے معدنیات کے ریٹ وغیرہ اور ریت اٹھانے والے اشخاص کے درمیان لڑائی جھگڑا ہوا جس میں میں متعدد لوگ فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے تاہم معاملہ ذاتی دشمنی کی وجہ سے پیش آیا ہے اس لیے دہشت گردی دفعات کا اطلاق نہیں ہوتا۔