اسلام آباد(چوہدری شاہد اجمل)ملک میں ایک سال کے دوران کیمیائی کھادوں کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ کھادوں کی قیمتوں اضافے کے باعث مقامی کاشتکار ، کسان کی قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہیں۔ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کسان شدید مالی بحران کی شکار ہوگئے ہیں ۔ دستیاب دستاویزات کے مطابق آٹھ کھادوں کی قیمتیں گزشتہ سال فروری 2021کے مقابلے میں رواں سال فروری2022 تک کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے ۔ان میں یوریا جس کی قیمت گزشتہ سا ل یعنی 18فروری 2021کے دوران 1741روپے فی بوری تھی ، جس کی موجودہ سال یعنی فروری 2022میں قیمت اضافہ ہوکر 1999فی بوری تک پہنچ گئی ہے ۔ سلفیٹ پوٹاش کی قیمت گزشتہ 18فروری 2021کے دوران 4550روپے فی بوری تھی جس کی موجودہ سال قیمت یعنی فروری 2022میں بڑھ کر 9132روپے فی بوری تک پہنچ گئی ہے ۔نائٹرو فاسفیٹ کی قیمت گزشتہ سال فروری میں 3430روپے فی بوری تھی جو موجودہ سال فروری میں بڑھ کر 6077روپے فی بوری تک پہنچ گئی ، ایس ایس فاسفیٹ کی قیمت جو گزشتہ سال فروری میں1301روپے فی بوری مل رہی تھی رواں فروری میں اسی کی قیمت بڑھ کر 2089روپے فی بوری تک پہنچ گئی ۔ کیلشیم امونیم نائٹریٹ کی جو گزشتہ سال فروری 2021میں 1549روپے فی بوری ملتی تھی۔ اسکی قیمت میں موجودہ سال فروری میں بڑھ کر 1662روپے فی ہوگئی ہے ۔ اسی طرح دیاایم فاسفیٹ کی قیمت جو گزشتہ سال فروری میں 4826روپے فی بوری تھی اس کی قیمت رواں فروری میں بڑھ کر 9405روپے فی بوری ہوگئی ہے۔ نائٹرو فاسف اینڈ پٹ (این پی کے) کی قیمت گزشتہ مالی سال یعنی فروری 2021میں 3367روپے فی بوری مل رہی تھی ۔ جبکہ فروری 2022میں وہی کھاد کی بوری 6164روپے فی بوری تک پہنچ گئی ہے ۔ دیگر یوریا (تارا ، سرسبز، شاندار سمیت دیگر شامل ہیں ان کی قیمت گزشتہ سال فروری کے دوران 1720روپے فی بوری تھی جبکہ رواں سال فروری کید وران اسی کی قیمت 1854روپے فی بوری تک پہنچ گئی ۔
ایک سال کے دوران کیمیائی کھادوں کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ
Mar 01, 2022